امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 میں صرف ساڑھے سات سو ڈالر انکم ٹیکس ادا کیا، ٹرمپ نے پچھلے 15 میں سے 10 سالوں میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پہلے سال کے دوران 750 ڈالر انکم ٹیکس دیا، حالانکہ 2018 تک ٹرمپ نے رئیلٹی ٹیلی وژن پروگرام سمیت دیگر لائسنسنگ ڈیلز سے 42 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کمائے۔
ٹرمپ نے 2018 میں آمدنی کے باوجود 4 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کا نقصان ظاہر کیا، صدر ٹرمپ کاروبار میں نقصان دکھا کر ٹیکس بل کو کم ترین سطح پر لائے۔
اخبار کے مطابق ٹرمپ اور ان کی کمپنیوں کے گزشتہ 20 سال کے ٹیکس گوشواروں کا ڈیٹا حاصل کیا۔ ڈیٹا میں 2018 اور 2019 میں ٹرمپ کے ذاتی گوشواروں کی کوئی معلومات نہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رپورٹ جعلی قرار دے کر مسترد کردی، تاہم ٹیکس کی تفصیل بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بہت پیسے دیے، بہت زیادہ انکم ٹیکس ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ گوشوارے نہیں دونگا کیونکہ وہ Internal Revenue Service آڈٹ میں ہیں اور صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیئے بغیر بریفنگ ختم کر دی۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ دوسری بار صدر منتخب نہ ہوا تو اقتدار پرامن طور پر منتقل کر دوں گا۔