نیویارک: ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا ہےکہ ترکی اور دیگر ممالک سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے لیے اقوامِ متحدہ (یو این) سے رجوع کریں گے۔
ترکی کی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے یہ بات تیونس کے دورے کے موقع پر اپنے تیونسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
مولود جاویش اوغلو نے سعودی عرب سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ صحافی کے قتل کے حوالے سے کی گئی اپنی تحقیقات سے بین الاقوامی برادری کو بھی آگاہ کرے۔
واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی جانب سے قتل کی تفتیش کی صرف ایک ہی مثال موجود ہے اور وہ 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی میں ایک قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے والی سابق پاکستانی وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کی تھی جس میں عالمی ادارے نے تحقیقات کی تھیں۔
پاکستان نے اُس وقت اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سے بے نظیر قتل کی تفتیش کے لیے باضابطہ طور پر درخواست کی تھی۔
دوسری جانب نومبر میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز کی بھی ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو سے جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں بات چیت کے لیے ملاقات ہوئی تھی۔
ملاقات کے بارے میں اقوامِ متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دجارک نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ یو این کو ترکی کی جانب سے باضابطہ درخواست موصول نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ اکتوبر میں جمال خاشقجی کے قتل کے ایک ہفتے بعد انسانی حقوق کی 4 مایہ ناز تنظیموں، ہیومن رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس اور رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے ترکی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی گمشدگی کی تحقیقات کے لیے اقوامِ متحدہ سے رابطہ کرے۔
اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشعل بیچلیٹ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی چناچہ اب وقت ہے کہ اقوامِ متحدہ اس کی تفتیش کرے۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے صحافی کے قتل کی تحقیقات کے لیے باضابطہ درخواست موصول نہ ہونے تک اس میں مداخلت نہیں کریں گے۔