استنبول، یکم جولائی (یواین آئی) ترکیہ کے انطالیہ ایئرپورٹ پر گزشتہ روز اسرائیلی طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کے بعد ترک حکام نے اسے ایندھن فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔
اسرائیلی چینل 12 کے مطابق اسرائیلی کمپنی “العال” کا طیارہ پولینڈ سے اسرائیل کے لیے روانہ ہوا۔ دوران پرواز ایک مسافراچانک بیمار ہو گیا جسے فوری طبی امداد کی ضرورت تھی۔ اس لیے ہوائی جہاز کی انطالیہ میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
تاہم انطالیہ ایئرپورٹ حکام نے طیارے کو ایندھن فراہم کرنے سے انکار کر دیا تاکہ وہ اپنی پرواز جاری رکھ سکے۔ آخری اطلاعات تک طیارہ وہاں سے اڑان نہیں بھر سکا۔ اسرائیلی اور ترک حکام کے درمیان اس معاملے پر بات چیت جاری ہے۔
چینل 12 کے مطابق مسافروں کو بتایا گیا کہ “طیارے کی روانگی سے قبل انہیں کئی گھنٹے ترکیہ کی سرزمین پر گذارنا ہوں گے‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ ترکیہ نے 7 اکتوبر کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کے ساتھ تمام براہ راست پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
گذشتہ مئی میں ترکیہ نے غزہ پر جنگ کی وجہ سے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی لین دین کو معطل کر دیا تھا.
ترکیہ کی وزارت تجارت نے کہا تھا کہ یہ اقدامات اس وقت تک نافذ العمل رہیں گے جب تک کہ اسرائیل غزہ تک امداد کو “مناسب اور بلاتعطل” طریقے سے پہنچنے کی اجازت نہیں دیتا۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم گزشتہ سال 7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔
سنہ 1949ء میں ترکیہ پہلا ملک تھا جس نے اسرائیل کو تسلیم کیا، لیکن حالیہ دہائیوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید خراب ہوئے ہیں۔