حوزہ/علماء نے کہا’ٹی وی ۹ بھارت ورش ‘ اور دیگر نیوز چینلوں کے ذریعہ آیت اللہ حسن نصراللہ کودہشت گرد قراردینا اور ان کا مقایسہ دہشت گرد ابوبکر بغدادی سے کرنا ناقابل معافی جرم ہے ،جس کے خلاف حکومت ہند اور میڈیا پرنظررکھنے والے اداروں کو کاروائی کرنی چاہئے۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لبنان کے قومی دارالحکومت بیروت میں ہوئے بم دھماکوں کےبعد جس طرح استعمار کے اشارے پر میڈیا نے سیّد مقاومت آیت اللہ سید حسن نصر اللہ کو بدنام کرنےکےلئے جھوٹی اوربے بنیادخبریں نشر کی ہیں ،مجلس علماء ہند ان تمام تر خبروں کی سخت مذمت کرتی ہے ۔
مجلس علماء ہند کے تمام اراکین منجملہ مولانا سید حسین مہدی حسینی (صدر ) ممبئی، مولانا سید محسن تقوی ( نائب صدر) دہلی، مولانا سید نعیم عباس ( نائب صدر) نوگانواں سادات، مولانا سید تقی آغا حیدرآباد، مولانا آغا غلام محمد مہدی خان چنئی ،مولانا سید کرامت حسین جعفری کشمیر،مولانا اظہر علی عابدی کرناٹک، مولانا سید صفدر حسین جونپوری، مولانا مولانا سید رضا حسین، مولانا سید تقی حیدر دہلی، مولانا عابد عباس دہلی، مولانا سید تسنیم مہدی زید پوری، مولانا نثار احمد زین پوری، اور دیگر علمائے کرام نے میڈیا کے ذریعہ آیت اللہ سید حسن نصراللہ کے کردار کو مسخ کرنے کی کوشش کو قابل مذمت قراردیا۔علماء نے کہا’ٹی وی ۹ بھارت ورش ‘ اور دیگر نیوز چینلوں کے ذریعہ آیت اللہ حسن نصراللہ کودہشت گرد قراردینا اور ان کا مقایسہ دہشت گرد ابوبکر بغدادی سے کرنا ناقابل معافی جرم ہے ،جس کے خلاف حکومت ہند اور میڈیا پرنظررکھنے والے اداروں کو کاروائی کرنی چاہئے ۔
علماء نے کہاکہ ہمارا قومی میڈیا امریکہ اور اسرائیل نوازی میں ایسی حرکتیں کررہاہے جبکہ دہشت گردی کے خلافسید حسن نصراللہ کے ایثار اورخدمات کو ساری دنیا جانتی ہےمگر استعماری طاقتوں کے خوف نے ان کی زبانوں پرتالے ڈال دیے ہیں ۔علماء نے کہاکہ بیروت میں ہوئے بم دھماکوں پر لبنانی حکومت اور وہاں کی انٹلیجنس کے موقف کے برعکس ہندوستانی میڈیا نے جو موقف اختیار کیاہے وہ لبنانی عوام کے جمہوری حقوق پرحملہ ہے ۔لبنان حکومت نے ایسا کوئی بیان نہیں دیاہے جسمیں حزب اللہ کو اس حملے کا مرتکب قراردیا گیاہو۔یہ سراسرجھوٹ اوراتہام پر مبنی خبریں ہیں جو ہندوستانی میڈیامیں نشر ہورہی ہیں ،اس کے خلاف نوجوانوں کو چاہئے کہ حکومت ہند اور میڈیاپر نظر رکھنے والے اداروں کو خطوط لکھے جائیںتاکہ میڈیا کی اس سازش کو بے نقاب کیا جاسکے۔
مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جوادنقوی نے میڈیا کی اس مذموم حرکت پر بیان دیتےہوئے کہاکہ میڈیا کو معلوم ہوناچاہئے کہ حزب اللہ کے جنرل سکریٹری سید حسن نصراللہ ایک جمہوری ملک میں جمہوری پارٹی کے جنرل سکریٹری ہیں ۔حزب اللہ لبنان کے جمہوری انتخابات میں حصہ لیتی ہے اور اس کے افراد پارلیمنٹ میں اس کی نمائندگی کرتے ہیں۔
ایسی جمہوری پارٹی کو استعماری طاقتوں کے اشارے پربدنام کرنا اور سید حسن نصراللہ کا امریکہ و اسرائیل کے پروپیگنڈے کے تحت ابوبکربغدادی جیسے دہشت گردسے مقایسہ کرناناقابل معافی جرم ہے ۔میڈیا کو چاہئے کہ سید حسن نصراللہ کےخدمات اور ان کے ایثارکامطالعہ کرے تاکہ دوبارہ ایسی غلطی کا ارتکاب نہ ہو۔سیدحسن نصراللہ اور ان کے جوانوں نے لبنان اوردیگر ممالک میں داعش کو شکست دینے میں اہم کردار ادا کیاہے، انہوںنے ابوبکر بغدادی اوراس جیسے دوسرے دہشت گردوں کے خلاف قربانیاں دی ہیں ،لہذا ان پر دہشت گردی کے الزامات عائدکرنا ایک سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے ۔
مولانا نے کہاکہ چونکہ امریکہ اور اسرائیل آمنے سامنے کی جنگ میں متعدد بارحزب اللہ سے شکست کھاچکے ہیں لہذا اب وہ اپنے میڈیا ہائوسیز کے ذریعہ سیدحسن نصراللہ کی کردار کشی کی ناکام کوشش کررہے ہیں ۔ہمارا قومی میڈیا بھی اس پروپیگنڈے کا شکار ہے اورسیدحسن نصراللہ کے خلاف پلانٹ خبریں اور پروگرام نشر کررہاہے ۔ہم ہندوستانی میڈیا کے اس غیر ذمہ دارانہ رویے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتےہیں کہ ان جھوٹی اور پلانٹ خبروں کی تردید کی جائے اورمعذرت نامہ نشر کیا جائے۔