مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ توئٹر نے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک پر خریداری کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے پر مقدمہ دائر کردیا۔
امریکی جریدے ‘فوربز’ کے مطابق ٹوئٹر کمپنی نے امریکی ریاست ڈیلاور میں ایلون مسک کے خلاف سول مقدمہ دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ دنیا کے امیر ترین شخص کو خریداری معاہدے کو مکمل کرنے کا کہا جائے۔
ٹوئٹر کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اب ایلون مسک خریداری معاہدے سے بچنے کے لیے سبب تلاش کر رہے ہیں، انہیں ایسا کرنے سے روکا جائے۔
اسی حوالے سے ٹیکنالوجی ویب سائٹ ‘دی ورج’ نے بتایا کہ ٹوئٹر کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں عدالت سے ایلون مسک کو خریداری معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
ٹوئٹر کے مطابق ایلون مسک نے اپریل میں 44 ارب ڈالر کے عوض کمپنی کو خریدنے کا معاہدہ کیا تھا مگر اب وہ اس سے دور بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہیں ایسا کرنے سے روکا جائے۔
اسی حوالے سے ٹوئٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین بریٹ ٹیلر نے بھی اپنی ٹوئٹ میں تصدیق کی مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ نے ایلون مسک کے خلاف ڈیلاور کی کورٹ آف چانسلری میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
ٹوئٹر کی جانب سے مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد ایلون مسک نے بھی اپنی مختصر ٹوئٹ میں رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس پر حیرانگی ظاہر کی۔
ٹوئٹر کی جانب سے ایلون مسک کے خلاف ایک ایسے وقت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے جب کہ کچھ دن قبل ہی انہوں نے ٹوئٹر کی خریداری کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے سے متعلق بیان دیا تھا۔
بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایلون مسک کی جانب سے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ٹوئٹر انتظامیہ اسپیم اور جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کے بارے میں مطلوبہ معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی۔
ایلون مسک نے اپریل میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا اور کمپنی اور ان کے درمیان معاہدہ طے بھی پاگیا تھا مگر بعد ازاں انہوں نے ٹوئٹر سے جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کی شرط رکھی تھی، جس پر تاحال مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ انتظامیہ نے کوئی عمل نہیں کیا۔
ٹوئٹر کی درخواست پر عدالت کی جانب سے جلد فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے، خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عدالت مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کی درخواست پر ٹرائل شروع کرنے یا نہ کرنے کا اعلان ایک ہفتے کے اندر کر سکتی ہے۔