سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹ ٹوئٹر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹس پر وارننگ لیبلز لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی پوسٹ میل-ان ووٹنگ سے متعلق ان کی معلومات گمراہ کن ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ‘رواں برس بڑے پیمانے پر نئے اور غیرمتوقع بیلٹس ووٹر کے پاس یا کہیں اور بھیجیں گے، 3 نومبر کے انتخاب کا نتیجے کا درست تعین نہیں ہوسکتا اور چند لوگ ایسا چاہتے ہیں’۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘انتخاب سے متعلق ایک اور تنازع کل آیا، بیلٹس کا پاگل پن روک دیں’۔
ٹوئٹر نے اسی طرح کا ایک اور لیبل ٹرمپ کی دوسری ٹوئٹ پر لگای دی اور یہ ٹوئٹ بھی میل-ان ووٹنگ سے متعلق تھی۔
ٹرمپ کے پوسٹ کے ساتھ وارننگ کی علامت کے علاوہ ٹوئٹر کی جانب سے ایک لکھ دی گئی اور اس میں لکھا ہوا ہے کہ ‘میل-ان ووٹنگ کس قدر محفوظ اور شفاف ہے ، اس کے بارے میں جانیے’۔
Because of the new and unprecedented massive amount of unsolicited ballots which will be sent to “voters”, or wherever, this year, the Nov 3rd Election result may NEVER BE ACCURATELY DETERMINED, which is what some want. Another election disaster yesterday. Stop Ballot Madness! https://t.co/3SMAk9TC1a
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 17, 2020
امریکی صدر نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں ٹوئٹر پر الزام عائد کیا کہ ‘ٹوئٹر ٹرینڈنگ سے متعلق اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ صدر ٹرمپ کے حوالے سے کوئی چیز غلط، جعلی ہے یا نہیں، وہ جوکچھ کر رہے ہیں، اس کو دیکھا جارہا ہے’۔
ٹوئٹر کی جانب سے یہ پہلی مرتبہ ہورہا ہے ٹرمپ کی ٹوئٹ پر درستی کے حوالے گرفت کی گئی ہے تاہم رواں برس مئی میں میل-ان ووٹنگ سے متعلق ٹرمپ کی دو ٹوئٹس کو ٹؤئٹر نے ‘غیرضروری’ قرار دیا تھا اور انہیں غلط دعوے کرنا کا الزام عائد کیا تھا۔
امریکی صدر کی ٹوئٹس کا مقصد میل-ان ووٹنگ کے عمل سے متعلق واضح کرناہے کہ اس سے فراڈ اور انتخاب دھاندلی زدہ ہوجائے گا لیکن ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں۔
ٹوئٹر نے پوسٹ کے ساتھ میل-ان ووٹنگ کے حقائق سے متعلق جو لنک دی ہے، اس میں صارفین کو بتایا گیا کہ سی این این اور واشنگٹن پوسٹ اور دیگر میڈیا اداروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے یہ دعوے غیرضروری ہیں۔
Twitter makes sure that Trending on Twitter is anything bad, Fake or not, about President Donald Trump. So obvious what they are doing. Being studied now!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 17, 2020