لکھنؤ: کورونا وبا کے سبب ہوئے لاک ڈاؤن کے بعد گزشتہ ۸؍جون سے نمازیوں کیلئے کھلی مساجد میں جمعہ کو پہلی بار جمعہ کی نمازاداکی گئی۔ کورونا انفیکشن سے بچاؤ کیلئے دی گئی ہدایات ماسک، سماجی فاصلہ پر دوری پر عمل کرتے ہوئےشہرکی مختلف مساجد میں ۵-۵ نمازیوںنے جمعہ کی نماز اداکی، ملک و ریاست اور دنیا سے جلد از جلد اس وبا کے ختم ہونے اور مسجد و عبادت گاہوں میں پہلے کی طرح عبادت کی اور دعائیں کیں۔
اسلامک سینٹر آف انڈیا کے چیئر مین و امام عید گاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے عید گاہ واقع جامع مسجد میں پانچ نمازیوں کے ساتھ جمعہ کی نمازاداکی۔ وہیں آصفی مسجد میں جمعہ کی نماز ادانہیں کی گئی۔
ڈھائی ماہ سے زائددنوںکے بعدجمعہ کے دن کھلی مساجد میں جمعہ کی نمازادا کرکے نمازیوں نے اپنے پروردگارکی بارگاہ میں اس کا شکر اداکیا۔
امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بتایا کہ جامع مسجد عید گاہ میں نمازیوں کی جانچ کیلئے تھرمل اسکیننگ اور سینیٹائزرکا بندوبست کیا گیا تھا۔
مولانا نے بتایا کہ شہر کی دیگر مساجد میں بھی تھرمل اسکیننگ سے جانچ کے بعد داخل ہونے دیا گیا۔
مسجدوں میں سینیٹائزیشن کا بندوبست کیا گیا اور نمازیوں نے سماجی فاصلہ پر عمل کرتے ہوئے ماسک لگاکرنمازاداکی۔ انہوں نے بتایاکہ کئی مساجد میں ۱۵-۱۵ منٹ کے وقفہ پر پانچ جماعتیں ہوئیں جبکہ کئی مساجد میں چار اور کئی میں تین جماعتوں کے ساتھ نمازیوں نے جمعہ کی نماز ادا کی۔
مولانا نے بتایاکہ جمعہ کی نماز کے بعد کورونا وباکے جلد خاتمہ کیلئے خصوصی دعاکی گئی۔
lآصفی مسجد میں نہیں ہوئی نماز:- مسجد اور عبادت گاہوں میں عبادت کی مشروط اجازت لینے کے بعد آصفی مسجد میں جمعہ کی نماز نہیں اداکی گئی۔
مجلس علمائے ہندکے جنرل سکریٹری وامام جمعہ مولانا کلب جواد نے مساجد میں نماز کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے جاری ہدایت پر کہا تھا کہ حکومت کی ہدایات کے تحت جماعت کے ساتھ نماز نہیں ہوسکتی لیکن انفرادی طور پر نماز پڑھی جاسکتی ہے۔ مولانا نے کہا تھا کہ جب تک حالات معمول کے مطابق نہیں ہوتے اورسماجی فاصلہ بنائے رکھنے کی شرط ختم نہیں ہوتی آصفی مسجدمیں جمعہ اور جماعت نہیں ہوگی۔