لکھنؤ:علم اور تعلیم ہی ہمیں زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھاتے ہیں۔ سماج میں ایک بیدار ، ترقی پسند اور انسانیت کو سمجھنے والے شخص کی تعمیر صرف تعلیم کے ذریعہ ہی کی جاسکتی ہے۔
موجودہ وقت میں تعلیمی ادارے سماج کے لائٹ ہاؤس ہیں اور ان کی افادیت اور معیار برقرار رکھنے کی ذمہ داری ہم سب کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سینئر آئی اے ایس افسر ڈاکٹر ہری اوم نے شیعہ کالج میں دو روزہ انٹرپی جی کالج ثقافتی پروگرام’ ایکسپریشن یوتھ فیسٹ ۲۰۲۰‘کے افتتاح کے موقع پر کیا۔
فیسٹ کو خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈکے ترجمان مولانا یعسوب عباس نے کہاکہ تعلیم کے ساتھ ثقافتی پروگراموںکا انعقاد سماج میں تعلیم کے صحیح مقصد کی تجربہ گاہ ہے۔ اسی سے ہمیں نفرتوں کو ختم کرکے امیدوں کے چراغ جلانے کی تحریک ملتی ہے۔
کسی بھی تعلیم کامقصد محبت، بھائی چارہ اور انسانیت کو فروغ دینا ہونا چاہئے۔ پروگرام کو کالج کے منیجر عباس مرتضیٰ شمسی ، چودھری شریف الحسن، ایس ایچ تقوی، مولانا اعجاز اطہر سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ یوتھ فیسٹ ۲۰۲۰ کی معاون کنوینر ڈاکٹر زرین زہرا رضوی نے جشن کے مختلف مقابلوں کا خاکہ پیش کیا۔
تقریب کی صدارت وائس پرنسپل ڈاکٹر نجم الحسن رضوی نے کی اور یوتھ فیسٹ کے کنوینر ڈاکٹر ثروت تقی نے بتایا کہ کل یعنی پیر کے روز کشش تقریر، ایکس ٹیمپور، رنگولی، فلم ریویو، فیس پینٹنگ، سلوگن رائٹنگ اور فوٹو گرافی کا مقابلہ ہوا تھا۔ ان مقابلوں میں کل ۱۷ کالجوں کی ٹیم سے ۱۰۰ سے زائد امیدواروں نے حصہ بھی لیا تھا۔ یوتھ فیسٹول کا مرکز رنگولی مقابلہ تھا جس میں دس کالجوں کی ٹیموں سے ۵۰ سے زائد امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔
ڈاکٹر ثروت تقی نے بتایا بتا کہ پروگرام اپنے طئے شدہ وقت کے مطابق آج بدھ کو غزل، مہندی، نکڑ ناٹک، ایس یوپی ڈبلیو، کولاج میکنگ، شارٹ فلم کا مقابلہ میں حصہ لیں گی اور پروگرام کے اختتام سے پہلے بچوں کو انعامات تقسیم کئے گئے۔ بتادیں کہ تقریب تقسیم انعامات میں مہمان خصوصی ڈاکٹر مدھو ریما لال ہیں آپ نے بچوں کو باصلاحیت ہونے کی گائڈ لائن دیں۔