اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے ایران کے لیے جاسوسی کے شبہ میں دو ریزرو فوجیوں کو گرفتار کرلیا۔ اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ ملزم یوری ایلیاسوف اسرائیلی فوج کے آئرن ڈوم اینٹی ایئر میزائل یونٹ میں خدمات انجام دیتا تھا اور اس نے اپنی فوجی خدمات کے دوران حاصل کردہ خفیہ مواد کو ایرانیوں تک پہنچایا۔
اسرائیلی روزنامہ ہارٹز کے مطابق ایلیاسوف اور ایرانی ایجنٹ کے درمیان رابطہ ستمبر 2024 میں شروع ہوا، جس کے بعد ایلیاسوف نے مبینہ طور پر اپنے دوست، جارجی اینڈریو کو بھرتی کیا اور اسکا ایرانی ہینڈلر سے رابطہ کرایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں مشتبہ ملزمان کی عمریں 21 برس ہیں اور وہ مقبوضہ علاقوں کے شمالی حصے سے تعلق رکھتے ہیں، ملزمان پر خفیہ معلومات کی منتقلی اور جنگ کے دوران ایران کی مدد کرنے کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 14 اکتوبر کو شن بیٹ اور اسرائیلی پولیس نے مشرقی تل ابیب سے ایران کے لیے جاسوسی کے الزامات میں دو آبادکاروں کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
30 سالہ ولاڈی سلاو وکٹر سون، 18 سالہ انا برنسٹین اور ایک اور نامعلوم شخص نے ایران کے لیے مختلف تخریبی کارروائیاں انجام دیں۔
الزام ہے کہ انہوں نے تل ابیب کے یارکوں پارک کے قریب گاڑیوں کو آگ لگائی، اشتعال انگیز گرافٹی اسپرے کی اور جنگلات میں آگ لگانے جیسے کام انجام دیے۔
وکٹر سون اور برنسٹین نے مبینہ طور پر اپنی تخریبی کارروائیوں کی ویڈیوز بنائیں اور اس کے بدلے 5000 ڈالرز وصول کیے۔ مزید الزامات کے مطابق، وکٹر سون کو ایک ہائی پروفائل اسرائیلی شخصیت کو قتل کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا، لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا۔