برطانیہ کے وزیر خزانہ اور صحت نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا جس کے نتیجے میں وزیر اعظم بورس جانسن کی وزارت عظمیٰ کا خاتمہ ہوسکتا ہے کیونکہ جانسن نے اپنی انتظامیہ کی ساکھ کو خراب کرنے والے تازہ ترین اسکینڈل پر معافی مانگنے کی کوشش کی تھی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ رشی سنک اور وزیر صحت ساجد جاوید دونوں نے یکے بعد دیگرے چند منٹوں کے فرق سے وزیر اعظم کو استعفیٰ بھیجا جس میں دونوں نے معیار کے مطابق حکومت چلانے کی ان کی اہلیت پر سوالات اٹھائے۔
مزید پڑھیں: اگر پیوٹن عورت ہوتے تو یوکرین کے خلاف جنگ نہیں ہوتی، برطانوی وزیراعظم
یہ استعفے اس وقت سامنے آئے جب بورس جانسن نے جنسی بدسلوکی کی شکایات کا سامنا کرنے والے رکن پارلیمنٹ کرسٹوفر پنچر کو اہم وزارت دی اور پھر بعد میں انہیں یہ عہدہ سونپنے پر معافی مانگی۔