صنعاء : اسرائیلی جنگی طیاروں نے پیر کو یمن کے صوبہ حدیدہ پر درجنوں فضائی حملے کئے جس میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 42 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ اطلاع منگل کو حوثی دہشت گرد گروپ کے زیر انتظام صحت کے افسران نے دی۔
ان حملوں سے بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور کارخانوں سمیت انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا، جس سے علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جس کے ایک دن بعد عسکریت پسند گروپ نے تل ابیب کے بین گوریون ہوائی اڈے کے قریب میزائل حملے کا دعویٰ کیا تھاجس میں آٹھ افراد زخمی ہوئے تھے۔
حوثیوں کے زیر کنٹرول المسیرہ ٹی وی نے کہا کہ 48 فضائی حملوں نے بحیرہ احمر کے صوبے کو نشانہ بنایا، جس میں بندرگاہی شہر حدیدہ، اس کے ہوائی اڈے، ایک سیمنٹ فیکٹری اور شہر کے شمال مشرق میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ حوثی سے منسلک صحت افسران نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں فیکٹری کے کارکن اور پڑوسی ضلع باجل کے رہائشی شامل ہیں۔
مقامی رہائشیوں نے ژنہوا کو بتایا کہ حملوں سے بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا، جس میں کارگو ہینڈلنگ کی سہولیات اور کئی نجی فیکٹریاں بھی متاثر ہوئیں۔ شہر پر دھویں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے اور رہائشیوں نے اس حملے کو روزمرہ کی زندگی کو مفلوج بنا دینے والا قرار دیا۔
ایک بیان میں، اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 20 جنگی طیاروں نے یمن کے مغربی ساحل پر حوثیوں کے ٹھکانوں پر 50 درستگی سے چلنے والے ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ ان اہداف میں ’’حوثی دہشت گرد حکومت کا بنیادی ڈھانچہ‘‘ شامل تھا۔ یہ آپریشن اسرائیل سے تقریباً 1700 کلومیٹر دور کیا گیا۔
حوثی گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ حدیدہ پر حملے امریکہ اور اسرائیل نے مشترکہ طور پر کیے تھے۔ آئی ڈی ایف کے بیان میں امریکہ کی شمولیت کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
آئی ڈی ایف نے کہا کہ یہ حملے حوثی حکومت کے اسرائیل کے خلاف بار بار کیے جانے والے حملوں کے جواب میں کیے گئے اور حالیہ میزائل اور ڈرون حملوں کا حوالہ دیا۔
حدیدہ پر حملے براہ راست بندرگاہ کو متاثر کرتے ہیں، جو حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں رہنے والے لاکھوں لوگوں کے لیے سامان، ادویات اور ایندھن کے لیے ایک اہم لائف لائن کا کام کرتی ہے۔ ان حملوں سے یمن میں پہلے سے ہی نازک انسانی صورت حال مزید خراب ہونے کا خطرہ ہے۔
اس کے علاوہ المسیرہ اور مقامی ذرائع نے بتایا کہ کم از کم 20 امریکی فضائی حملے پیر کے روز دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں کے ساتھ ساتھ مارب اور الجوف کے شمالی صوبوں کو نشانہ بناتے ہوئے کیے گئے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
اتوار کو تل ابیب کے باہر بین گوریون ہوائی اڈے کے قریب حوثیوں کی جانب سے میزائل حملے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ آٹھ افراد زخمی ہوئے اور ائیرپورٹ پر آپریشن کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا۔ اسرائیلی افسران نے تسلیم کیا کہ میزائل ڈیفنس سسٹم متعدد کوششوں کے باوجود پراجیکٹائل کو روکنے میں ناکام رہا۔
حوثیوں کا کہنا ہے کہ یہ حملہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کا بدلہ ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجامن نیتن یاہو نے زوردار جواب دینے کا وعدہ کیا، جس میں ایران میں حوثیوں کے حامیوں کے خلاف جوابی کارروائی بھی شامل ہے۔
صنعا اور حدیدہ سمیت شمالی یمن کے زیادہ تر حصے پر قابض حوثی باغیوں نے حالیہ مہینوں میں اسرائیل اور بحیرہ احمر کی جہاز رانی کی طرف بار بار میزائل اور ڈرون داغے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ حملے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہیں اور یہ اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل غزہ میں اپنی جارحیت ختم نہیں کرتا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کی اجازت نہیں دیتا۔