امریکی حکام نے 11 ستمبر کے حملوں کے دو مہلوکین کی شناخت کا اعلان کیا ہے۔ یہ شناخت ان کی موت کے 22 سال بعد جدید ڈی این اے تجزیہ ٹیکنالوجی کے ذریعے کیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ کیا کہ دو مقتولین ایک مرد اور ایک عورت نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ٹاورز کے گرنے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے تاہم ان کے اہل خانہ کی درخواست پر ان کی شناخت ظاہر کرنے سے معذرت کی ہے۔
اس طرح نیویارک سٹی ٹاورز کے گرنے سے ہلاک ہونے والے 2,753 افراد میں سے جن کی شناخت کا تعین کیا گیا ہے ان کی تعداد بڑھ کر 1,649 ہو گئی۔
شہر کے میئر ایرک ایڈمز نے ایک بیان میں اپنی امید کا اظہار کیا کہ شناخت سے ان دو مقتولین کے خاندانوں کو کچھ سکون ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کی شناخت کے لیے کوششیں جاری رہیں گی۔
2021 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ نائن الیون کے واقعے میں مارے جانے والے کسی شخس کی نئی شناخت کی گئی ہے، یہ ایک ایسا عمل ہے جس کے لیے وقت درکار ہوتا ہے اور یہ بہت سست رفتاری سے آگے بڑھتا ہے۔
تجارتی مرکز کے شمالی اور جنوبی ٹاورز کے گرنے، گردونواح میں تباہی کے ساتھ ساتھ بھاری مقدار میں سٹیل اور تعمیراتی سامان کے پگھلنے کی وجہ سے سینکڑوں افراد لاپتہ ہو گئے جن کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
نیویارک کے میئر اور چیف میڈیکل ایگزامینر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دو نئے متاثرین کی شناخت “نئی جنریشن سیکوینسنگ ٹیکنالوجی، جو روایتی ڈی این اے تکنیکوں کے مقابلے میں تیز اور زیادہ حساس ہے” کے استعمال کے ذریعے کی گئی۔
شناخت کردہ مرد اور عورت کی باقیات چار سال قبل ملی تھیں۔
ان دونوں کی شناخت کی خبر اس سے پہلے سامنے آئی جب امریکا میں 2001 کے حملوں کی برسی منائی گئی جس میں 2,977 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
القاعدہ سے منسلک 19 افراد نے 11 ستمبر کو چار شہری سول کو ہائی جیک کیا، جن میں سے دو نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر، تیسرا واشنگٹن کے قریب پینٹاگان کی عمارت کے قریب گر کر تباہ ہو گیا جب کہ چوتھا طیارہ پنسلوانیا کے ایک میدان میں گر کر تباہ ہوا۔ ان واقعات میں ہائی جیکرز،مسافر اور طیاروں کا عملہ بھی مارا گیا۔