بارہ بنکی: تھانہ زیدپور پولیس ٹیم کے ذریعہ مینول انٹیلی جنس کی مدد سے سازش اور جعلسازی کرکے بینک کے کھاتہ ہولڈروں کا مدرا لون کراکر رقم ہڑپنے کے بارے میں تھانہ زیدپور پر درج 2 مقدمات سے متعلقہ مطلوبہ دو ملزمین راجیش راؤت ولد پھول چندر ساکن بیرم کھیڑا تھانہ لونی کٹرا ضلع بارہ بنکی، امت یادو ولد رام کمار ساکن سکندرپور تھانہ گڑمبا ضلع لکھنؤ کو ہرکھ چوراہے کے پاس سے گرفتار کیا گیا
اورملزمین کے قبضے سے ایک عدد ڈرائیور لائسنس، ایک عدد پین کارڈ و ایک عدد موٹرسائیکل یوپی 32جی کیو 0087 برآمد کیا۔
پوچھ گچھ میں معلوم ہوا کہ ملزمین کے ذریعہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر گاؤں/قصبہ وغیرہ میں کم پڑھے لکھے لوگوں کو مختلف اسکیموں کے نام پر اور کمپنیوں میں ملازمت دلانے اور تنخواہ بینک کھاتے میں آنے کا جھانسہ دے کر سادے اسٹامپ، وڈرال فارم، آدھار کارڈ، کے وائی سی سے متعلقہ فارم، لون اپلیکیشن فارم و سادے کاغذات پر بغیر مکمل معلومات دئے دستخط بنواکر تھانہ زیدپور علاقہ کے موضع برولی ملک واقع بینک آف انڈیا برانچ کے منیجر امن ورما و دیگر بینک ملازم کے ساتھ مل کر بینک میں کھاتہ کھلواکر ان کا اے ٹی ایم و پاس بک اپنے پاس رکھ لیتے تھے اور کھاتہ ہولڈروں کے دستاویز کی بنیاد پر جعلسازی کرکے لون پاس کراکر آر ٹی جی ایس کے ذریعہ سے سریش اور اس کے جان پہچان کے لوگوں کے اکاؤنٹ میں لون کے پیسے بھیج دئے جاتے تھے۔
کھاتہ ہولڈروں کو نئے منیجروں کے ذریعہ انہیں نوٹس بھیجی جاتی تھی، تب انہیں لون کی معلومات ہوتی تھی۔
پوچھ گچھ کے دوران یہ بھی روشنی میں آیا کہ جب مختلف معاملوں میں پیسے کا لین دین چک کیا جا رہا ہے تو اس میں الگ الگ بینک جیسے بینک آف انڈیا، پنجاب اینڈ سندھ بینک و بینک آف بڑودا کے الگ الگ کھاتوں اور برانچوں کا استعمال کیا گیا ہے۔
اس بارے میں مذکورہ بینکوں کے مجاز افسران سے خط و کتابت کی جا رہی ہے تاکہ وہ اپنی سطح سے جانچ کروا سکیں۔ اتنا ہی نہیں پوچھ گچھ میں کچھ دیگر متعلقہ واردات کا بھی پتہ چلا جس کا تعلق لکھنؤ ضلع سے ہونا پایا جا رہا ہے۔
قبل میں بینک منیجر سمیت تین ملزمین کو گرفتار کرکے جیل بھیجا جاچکا ہے۔