اسرائیل کے وزارت نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے دو کیسز منظر عام پر آئے ہیں تاہم وہ اس حوالے سے زیادہ پریشان نہیں ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ نیا ویریئنٹ کووڈ۔19 کی قسم اومیکرون کی دو ذیلی اقسام BA.1 اور BA.2 کو مل کر بنی ہے اور اسرائیل کے بین گوریون ہوائی اڈے پر آنے والے دو مسافروں میں پی سی آر ٹیسٹ کے دوران یہ قسم سامنے آئی۔
وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا کہ یہ قسم ابھی تک پوری دنیا میں نامعلوم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نئی قسم کے دو کیسز میں بخار، سر درد جیسی معمولی علامات سامنے آتی ہیں لہٰذا اس میں کسی خاص طبی علاج کی ضرورت نہیں محسوس ہوتی۔
اسرائیل کے وبائی امراض کے محکمے کے سربراہ سلمان زارکا نے اس ویریئنٹ کو کم خطرے کا حامل قرار دیا۔
زارکا نے آرمی ریڈیو کو بتایا کہ دو اقسام کے ملنے سے بننے والی قسم کے بارے میں سب اچھے سے واقف ہیں، اس مرحلے پر ہم اس کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں اور ہمیں امید ہے یہ زیادہ خطرناک ثابت نہیں ہو گی۔
اسرائیل کی 92لاکھ کی آبادی میں سے 40 لاکھ سے زائد افراد کو کورونا وائرس کی ویکسین کے تین ڈوز لگ چکے ہیں۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے اور وائرس کی نئی اقسام سامنے آنے کے باوجود یہ ماضی کی اقسام کی نسبت زیادہ مہلک نہیں ہیں۔
کیسز کے ساتھ ساتھ شرح اموات میں نمایاں کمی کے پیش نظر دنیا بھر میں وائرس کی وجہ سے عائد کی گئی پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں جس سے معمولات زندگی اور معیشت کی بحالی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے نئے ویریئنٹ کا اعلان ایک ایسے پر کیا گیا ہے جب گزشتہ روز ہی پاکستان نے گزشتہ روز ہی کورونا وائرس کے سبب عائد کی جانے والی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کو وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہمیں علم نہیں کہ یہ وبا ختم ہوگی یا نہیں لیکن فی الحال ایسا لگتا ہے کہ یہ چلتی رہے گی اور معمول کا حصہ بن جائے گی اس لیے ہم نے آج کورونا وائرس کے سبب لگائی گئی تمام پابندیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔