جرمنی کے شہر ہلے میں ترک رسٹورینٹ کے باہر یہودیوں کی ایک عبادت گاہ پر فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد مارے گئے ہیں
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق میڈیا اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کا نشانہ یہودیوں کی عبادت گاہ اور ترک رسٹورنٹ تھا۔
پولیس نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ پر ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔
پولیس نے پہلے کہا تھا کہ فائرنگ کے بعد حملہ آور گاڑی میں فرار ہوگئے تاہم بعد میں پولیس کا یہ بیان آیا کہ مشکوک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ ظاہر نہیں ہو سکا کہ حملہ آور ایک تھا یا ایک سے زیادہ ۔
واقعے کے بعد ریل کمپنی ڈوئچے بہن نے کہا ہے کہ سینٹرل اسٹیشن بند کردیا گیا ہے اور علاقے کو محاصرے میں لےلیا گیا ہے۔
بیلڈ ڈیلی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضلع پولس میں فائرنگ کا واقعہ ، یہودیوں کی عبادت گاہ کے باہر رونما ہوا جبکہ یہودیوں کے قبرستان میں ہاتھ گولا بھی پھینکا گیا۔
یہودی فرقے کے رہنما کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے عبادتگاہ میں داخل ہونے کی کوشش کا تاہم سیکورٹی انتظامات کی وجہ سے وہ اس میں کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ حملے کے وقت عبادت گاہ میں ستر سے اسی لوگ موجود تھے ۔
ایک عینی شاہد نے این ٹی وی نیوز چینل کو بتایا کہ وہ یہودیوں کی عبادتگاہ سے تقریبا چھے سومیٹر دور واقع ترک رسٹورنٹ میں موجود تھا جب ہیلمٹ اور فوجی وردی میں ایک شخص نے رسٹورنٹ کی جانب دستی بم پھینکا ۔