قاہرہ: مصرکے دارالحکومت قاہرہ میں ایک خودکش حملہ آور نے خود کو مسجد الازھر کے قریب اڑا دیا جس کے نتیجے میں دو سیکورٹی اہلکار ہلاک اور تین افراد زخمی ہو گئے۔ہلاک ہونے والے اہلکار اس کو زیر نظر رکھ کر اس کا پیچھا کر رہے تھے اور جب وہ اسے پکڑنے کے لئے اس کے قریب ہوئے تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
مصر کی مشہور مسجد الازہر کے قریب خودکش حملہ میں تین پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ملکی دارالحکومت قاہرہ میں جامعہ الازہر کے قریب خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے باعث تین پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ تین سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار نے اس وقت خود کو دھماکے سے اڑایا کہ جب وہ پولیس کے گھیرے میں آچکا تھا اور بچ نکلنا ناممکن تھا۔
پولیس حکام کے مطابق جاعے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں، حملہ کس عسکریت پسند تنظیم کی جانب سے کیا گیا یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ریسکیو عملے نے لاشوں کو اسپتال منتقل کیا جبکہ زخمیوں کو مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، مسجد کو وقتی طور پر بند کردیا گیا ہے۔
دو روز قبل ہی مصر کے جزیرہ نما علاقے سینائی میں بم ناکارہ بناتے ہوئے پھٹ گیا تھا جس کے باعث تین سیکیورٹی اہلکاروں سمیت دو افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال مارچ میں مصر کے شہر اسکندریہ میں ایک بم دھماکے میں دو پولیس اہل کار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے تھے، مذکورہ واقعہ صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ سے دو روز قبل پیش آیا تھا۔
واضح رہے کہ مصر میں داعش سمیت دیگر عسکریت پسندوں کی جانب سے دہشت گرد حملوں کے خطرات ہیں جس کے باعث دارالحکومت میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے پولیس کا دستہ 37 سالہ دہشت گرد الحسن عبداللہ کا تعاقب کر رہا تھا مگر پکڑے جانے سے قبل اس نے خود کو دھماکا سے اڑا دیا۔ واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
مصری جنرل پراسیکیوٹر نے دھماکے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
مذکورہ خود کش بم بار مجرمانہ ریکارڈ کا حامل ہے اور ماضی میں وہ الجیزہ کی ایک مسجد کے نزدیک دھماکے کی کوشش کر چکا ہے۔ وہ معزول صدر محمد مرسی کا حامی تھا اور الاخوان تنظیم کے ارکان کے مختلف ایونٹس میں شریک بھی ہو چکا ہے۔
ادھر جامعہ الازہر اور مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی علام کی جانب سے اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ڈاکٹر شوقی کے مطابق شدت پسند اور دہشت گرد مختلف طریقوں سے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے اور مصریوں کے دلوں میں خوف ہراس پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں مگر اللہ تعالی ان کو رسوا کر دے گا۔