لکھنؤ: الیکشن کمیشن کی طرف سے اترپردیش اسمبلی کے لئے 67 سیٹوں پر دوسرے مرحلے کے انتخابات کے لئے آج نوٹیفکیشن جاری ہونے کے ساتھ ہی اس مرحلے کی نامزدگی کاعمل شروع ہو گیا۔ریاست کے چیف الیکشن افسر ٹی وینکٹیش نے آج یہاں یواین آئی کو بتایا کہ مغربی اتر پردیش کے 11 اضلاع کے تحت آنے والی ان 67 اسمبلی سیٹوں کے لئے 11 بجے نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کے ساتھ ہی کاغذات نامزدگی کا عمل شروع ہو گیا۔ چیف الیکشن افسر نے بتایا کہ آزاد امیدوار کمیشن کی طرف سے مقرر ‘مفت سمبل’ میں سے کسی ایک انتخابی نشان کو منتخب کر سکتے ہیں۔ نامزدگی کے مکمل عمل کی ویڈیوگرافی کی جائے گی۔ مغربی اتر پردیش میں اتراکھنڈ کے سرحدی رھیلکھنڈ علاقے کے یہ زیادہ تر علاقے مسلم اکثریتی ہیں۔ ریاست میں برسراقتدار سماج وادی پارٹی کے لئے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کافی اہم مانی جا رہی ہے ۔2012 میں ہوئے ریاستی اسمبلی انتخابات میں ان 67 میں سے 34 سیٹوں پر سماج وادی پارٹی کے امیدوار منتخب ہوئے تھے جبکہ ان علاقوں میں سے بی ایس پی کو 18، بی جے پی کو 10، کانگریس کو تین اور دیگر کو دو سیٹیں ملی تھیں۔
ان انتخابی حلقوں میں بیھٹ، نکڑ، سہارنپور شہر، سہارنپور، دیوبند، رام پور منھارن (درج فہرست ذات)، گنگوہ، نجیب آباد، نگینہ (درج فہرست ذات)، بڈھاپر، دھام پور، نھٹور (درج فہرست ذات )، بجنور، چاندپور، نورپر، کانٹھ، ٹھاکردوارا، مرادآباد دیہی، مرادآباد شہر، کندرکی، بلاری، چندوسي (درج فہرست ذات)، اسمولی، سنبھل، سوار، چمرووا، بلاس پور، رام پور، مِلک (درج فہرست ذات)، دھنورا (درج فہرست ذات)، نوگاؤں، سادات، امروہہ، حسن پور، گننور، بسولي (درج فہرست ذات) ، سھسوان، بلسی، بدایوں، شیخ پور، داتاگنج، بھیڈی، میرگنج، بھوجي پورا، نواب گنج، فریدپور(درج فہرست ذات)، بتھري چین پور، بریلی، بریلی کینٹونمنٹ، آولا، پیلی بھیت، برکھیڑا، پورن پور (درج فہرست)، بیسلپر، کٹرا، جلال آباد، تلھر ، پوایا ں(درج فہرست ذات)، شاہ جہاں پور، ددرول، پلیا، نگھاسن، گولہ گوکرن ناتھ، سری نگر (درج فہرست ذات)، دھورہرا، لکھیم پور، کستا (درج فہرست ذات) اور محمدی شامل ہیں۔ان اسمبلی سیٹوں کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 27 جنوری ہے ۔ نامزدگی کاغذات کی جانچ 30 جنوری کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ یکم فروری ہے ۔ دوسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ 15 فروری کو ہوگی۔ تمام اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی 11 مارچ کو ایک ساتھ ہوگی۔ اس مرحلے میں 2.28 کروڑ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے جس میں 1.23 کروڑ مرد اور 1.04 کروڑ خواتین ووٹر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 1068 تیسرے جینڈرکے لوگ بھی شامل ہیں۔ دوسرے مرحلے میں 14،771 پولنگ مرکز اور 23،693 پولنگ بوتھ قائم کیے جائیں گے ۔