انڈیااتحاد کے رہنماؤں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے دہائی پر محیط حکمرانی کو ختم کریں اور یہ انتباہ دیا کہ بی جے پی “آئین میں ترمیم” کرے گی۔
اپوزیشن انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے دو درجن سے زیادہ پارٹیوں کے رہنما بشمول کانگریس سربراہ ملکارجن کھڑگے، سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو اور تیجسوی یادو اتوار کو رانچی میں طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی دہائی پر محیط حکمرانی کو ختم کر دیں اور یہ انتباہ دیا کہ بی جے پی “آئین میں ترمیم” کرے گی۔
حزب اختلاف کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور ان کے جھارکھنڈ کے سابق ہم منصب ہیمنت سورین کو حکومت کے سامنے جھکنے سے انکار کرنے پر جیل بھیج دیا گیا۔ 13 مئی سے چار مرحلوں میں جھارکھنڈ کے انتخابات میں 14 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹنگ سے قبل “الگللان نیائے مہارالی” میں ان کے ناموں( کیجریوال اور ہیمنت سورین) والی دو کرسیاں ڈائس پر خالی چھوڑ دی گئیں۔
کھڑگے نے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ “آئین کی وجہ سے لوگ آپ کا(دلتوں، قبائلیوں اور غریبوں) کا احترام کرتے ہیں۔ آپ کے خیال میں امیدوار غریبوں، قبائلیوں، دلتوں اور پسماندہ لوگوں کی دہلیز پر کیوں جاتے ہیں؟ یہ بابا صاحب کے آئین کی وجہ سے ہے جس نے آپ کو ووٹ کا حق دیا ہے۔ اگر آپ اپنا ووٹ چھوڑ دیتے ہیں تو آپ کو دوبارہ کبھی موقع نہیں ملے گا۔ مودی آئین بدلنا چاہتے ہیں۔ آپ کے خیال میں وہ 400 سے زیادہ سیٹیں کیوں چاہتے ہیں؟
ہندوستانی بلاک اور حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) دونوں نے جمعہ کو 102 حلقوں میں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد برتری حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے ’انقلابی منشور‘ کو ملنے والی زبردست حمایت کے حوالے سے رجحانات آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ملک اب اپنے مسائل پر ووٹ دے گا، اپنے روزگار، اپنے خاندان اور اپنے مستقبل کو ووٹ دے گا۔