مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کے نوٹیفکیشن کو انتخابی چال قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نیا قانون CAA لایا گیا ہے۔ ملک سے باہر خوفزدہ ہندو، سکھ، پارسی اور جین کو ہمارے ملک میں لایا جائے گا۔
مرکزی حکومت نے پیر 11 مارچ کو شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ اس فیصلے کو لے کر ایک طرف بی جے پی کے حامیوں میں خوشی کا ماحول ہے تو دوسری طرف اپوزیشن اس معاملے میں مرکزی حکومت پر مسلسل تنقید کرنے میں مصروف ہے۔
دریں اثنا، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کرنے والے نوٹیفکیشن کو انتخابی چال قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نیا قانون CAA لایا گیا ہے۔ ملک سے باہر خوفزدہ ہندو، سکھ، پارسی اور جین کو ہمارے ملک میں لایا جائے گا۔ انہیں ملک میں لایا جائے لیکن حکومت اب جو نوٹیفکیشن لے کر آئی ہے وہ محض انتخابی چال ہے۔ جب میں وزیر اعلیٰ تھا تو ملک میں CAA اور NRC کا بھوت لایا تھا۔ پھر لوگ خوف سے بھر گئے۔ سی اے اے کے خلاف بھی عدالت میں کئی عرضیاں ہیں۔ عدالت کا فیصلہ ابھی نہیں آیا ہے لیکن مرکزی حکومت نے سی اے اے کو لے کر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ وہ مذاہب کے درمیان تفریق پیدا کرکے لڑائی اور فسادات کروانا چاہتے ہیں۔ آئندہ انتخابات میں ایک طرف بی جے پی ہے جو مذاہب کے درمیان نفرت پیدا کررہی ہے اور دوسری طرف محب وطن ہندوستان اتحاد ہے۔ یہ الیکشن محب وطن اور نفرت کرنے والوں کے درمیان ہونے جا رہا ہے۔ اگر آپ بیرون ملک سے ہندوؤں کو ہمارے ملک میں لانا چاہتے ہیں تو پہلے کشمیری پنڈتوں کو واپس لائیں اور پھر سی اے اے لے آئیں۔
سی اے اے کے بارے میں جانیں۔
آپ کو بتا دیں کہ شہریت ترمیمی بل 11 دسمبر 2019 کو پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔ اسے صرف ایک دن بعد صدر سے منظوری مل گئی۔ سی اے اے کے نفاذ کے بعد پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی برادریوں کے لوگ آسانی سے ملک کی شہریت حاصل کر سکیں گے۔ یہ شہریت ان لوگوں کو دی جائے گی جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان آئے تھے۔