کورونا وائرس کو فائیو جی ٹیکنالوجی سے جوڑنے والے سازشی نظریے کے زیرِ اثر برطانیہ میں رواں ماہ کے دوران وائرلیس ٹاورز اور ٹیلی کام کے دوسرے سامان کو جلانے اور نقصان پہنچانے کے 30 سے زائد واقعات پیش آئےہیں۔
برطانیہ میں 80 کے قریب پیش آنے والے دیگر واقعات میں ٹیلی کام عملے کو ہراساں بھی کیا گیا ہے۔برطانوی حکام کے مطابق اس سازشی نظریے کے تحت سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ فائیو جی ٹیکنالوجی کی ریڈیو ویوز انسانی جسم میں خاص قسم کی تبدیلیوں کا سبب بن رہی ہیں اور ان تبدیلیوں کی وجہ سے لوگ کورونا وائرس کا شکار ہو رہے ہیں۔
اس سازشی نظریے کے پھیلنے کی بڑی وجہ اس نظریے کو بعض سیلیبریٹیز کی تائید حاصل ہونا بھی ہے۔عام طور پر سازشی نظریے سوشل میڈیا تک ہی محدود رہتے ہیں لیکن کورونا وائرس کے معاملے میں لوگوں کا اشتعال انہیں حقیقی واقعات کی شکل دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں کورونا سے مزید 980 ہلاکتیں ہونے کے بعد اموات کی تعداد 8 ہزار 958 ہوگئی جبکہ کورونا کے کیسز کی تعداد 73 ہزار 758 ہوچکی ہے۔