نئی دہلی: بابری مسجد انہدام کیس میں سپریم کورٹ نے بدھ (19 اپریل) کو بڑا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی وزیر اوما بھارتی اور بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی سمیت 13 کے خلاف مجرمانہ سازش کا مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے. کورٹ کی طرف سے مجرمانہ سازش کا کیس چلانے کے فیصلے پر اما نے کہا کہ یہ سازش کا معاملہ نہیں، سب کچھ کھلم کھلا ہے.
پلاٹ کی کیا بات ہے، میں تو وہاں موجود تھی. انہوں نے کہا کہ ایودھیا تحریک کی پارٹنر رہی ہیں، جس کا انہیں کوئی گلہ – شکوہ نہیں ہے. . ایودھیا، گنگا اور ترنگے کے لئے میں کوئی بھی سزا بھگتنے کو بھی تیار ہوں.
اوما بھارتی نے کہا کہ میں اپنے عہدے سے استعفی نہیں دوں گی. کانگریس کے لوگ جو استعفی مانگ رہے ہیں وہ پہلے 1984 کے بارے میں جواب دیں. انہوں نے کہا کہ آج ہی رات کو ایودھیا جا رہی ہوں. رام للا کے درشن کروں گی. رام مندر کے لئے جو کرنا ضروری کروں گی. انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت میں ایودھیا میں رام مندر بن کر ہی رہے گا. کوئی مائی کا لال نہیں روک سکتا.
یاد رہے کہ کورٹ کے فیصلے پر کانگریس لیڈر راشد علوی نے کہا کہ وہ کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ اوما بھارتی اور گورنر کلیان سنگھ کو استعفی دے دینا چاہئے. گناہگار ہیں تو انہیں سزا ملے. وہیں بی جے پی لیڈر ونے کٹیار نے اسے سی بی آئی کی سازش بتایا. کٹیار نے کہا کہ یہ بی جے پی رہنماؤں کے خلاف سی بی آئی کی سازش ہے. رام مندر کے لئے ہم جیل بھی جانے کو تیار ہیں.
-رام مندر تحریک سے بی جے پی یہاں تک پہنچی ہے.
-رام مندر بننے کا وقت آ گیا ہے.
-استعفی پر اوما بھارتی نے کہا کہ ایودھیا معاملے پر جان بھی چلی جائے تو کوئی پرواہ نہیں.
-يودھيا کے لئے جان بھی دینے کے لئے تیار ہوں.
-رام مندر تحریک میں حصہ لینا فخر کی بات ہے.