اقوام متحدہ، 19 جنوری (یو این آئی/ژنہوا) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے سوڈان میں ثالثی کی کوششوں کی اجازت دینے کے لیے تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا’’سب سے پہلے اور سب سے اہم، ہم چاہتے ہیں کہ تشدد کا خاتمہ ہو۔ ہم مظاہرین کے خلاف گولہ بارود اور مہلک طاقت کے استعمال کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔‘‘مسٹر ڈوجارک نے یہ ریمارکس سوڈان میں بدامنی پر اقوام متحدہ کے سربراہ کے بیان کے سلسلے میں کہے۔ انہوں نے کہا”ہم نے حکام سے کہا ہے کہ وہ لوگوں کو پرامن احتجاج کرنے کی اجازت دیں۔ مظاہرین کو بھی پرسکون انداز میں کام کرنا ہو گا، البتہ لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایسے موقعوں پر سکیورٹی فورسز کو موجود رہنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ بھی سوڈان کے لیے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے وولکر پرتھ کی ثالثی کی کوششوں کے لیے ایک مثبت اور سازگار ماحول کا خواہاں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں پیر کو مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں سات مظاہرین ہلاک ہو گئے تھے۔ پولیس کے مطابق تشدد کے واقعات میں 50 پولیس اہلکار اور 22 شہری زخمی ہوئے۔
سوڈانی مسلح افواج کے جنرل کمانڈر عبدالفتاح البرہان کی جانب سے 25 اکتوبر 2021 کو ملک میں ہنگامی حالات کا اعلان کرنے اور خودمختار کونسل اور حکومت کو تحلیل کرنے کے بعد یہاں ایک سیاسی بحران پھوٹ پڑا ہے۔