اقوام متحدہ اقوام متحدہ کے ترجمان نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے، جس میں اس نے کہاتھا کہ
عالمی ادارہ سرحد پار سے غزہ کے لئے انسانی سپلائی لینے میں ناکام رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بدھ کو کہا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کارکنان اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر کریم شالوم، کریم ابو سالم سے امداد لینے کی کوشش میں مصروف ہیں، جو واحد کھلی کراسنگ ہے۔ ترجمان نے یہ بیان اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن کے کل کے اس دعوے کے جواب میں دیا، جس میں انہوں نے کہا تھا اقوام متحدہ کراسنگ کے غزہ کی طرف 400 سے زائد ٹرک سے امدادی سامان لے جانے میں ناکام رہا ہے۔
سفیر ڈینن نے صحافیوں کو بتایا، “اس وقت غزہ کی جانب باڑ کے قریب 400 سے زائد ٹرک پہلے سے ہی کھڑے ہیں جنہیں امدادی سامان تقسیم کیا جانا ہے، لیکن اقوام متحدہ انہیں پہنچانے میں ناکام رہا ہے۔ ہم نے کراسنگ کھول دی ہے۔ ہم نے ان ٹرکوں کے لئے محفوظ راستہ فراہم کیا ہے لیکن اقوام متحدہ لوگوں تک پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ مسٹر دوجارک نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کا عملہ “بیکار نہیں بیٹھا” ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی جانب سے امداد پہنچانا انتہائی مشکل ہے۔