اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کہا کہ جیش محمد سرغنہ مسعوداظہر پر اس لئے پابندی لگائی کیونکہ وہ ایک ممنوعہ تنظیم سے جڑا ہواتھا۔ اس پر پابندی لگانے کی یہ اہم وجہ ہے۔
یو این ایس سی کی جانب سے یہ قدم ہندستان سمیت دیگر ممالک کے ذریعے پاکستان پر 14 فروری کو ہوئے پلوامہ حملے کے بعد بنائے گئے دباؤ سے اٹھایا گیا۔ مسعود نے پلوامہ حملے کی ذمہ داری لی تھی۔ بتادیں کہ پلوامہ حملے میں سی آر پی ا یف کے 40 جوان شہید ہو گئے تھے۔
حالانکہ سکیورٹی کونسل کی جانب سے پلوامہ حملہ یا جموں اور کشمیر دہشت گرد کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘ محمد مسعود اظہر الوی کو 1 مئی 2019 کو 2368 (2017) کے پیرافراف2 اور 4 کے مطابق ممنوعہ فہرست میں شامل کیا گیا جو کہ القاعدہ کیلئے اقتصادی، پلاننگ، سہولت مہیہ کرانے ، تیاری یا سرگرمیوں میں حصہ لیتا تھا۔ جیش محمد سے جڑ کر یہ ہتھیاروں کا ٹراسنفر (منتقلی) لوگوں کو کرنے کیلئے پابند کیا جاتا ہے’۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ جیش محمد کو 17 اکتوبر 2001 کو فائنینس ، پلاننگ، سہولت میں حصہ لینے کیلئے یا اسامہ بن لادن اور طالبان کی حمایت میں اور ہتھیار کی فراہمی کیلئے ایک پابند تنظیم کے طور سے ممنوعہ فہرست میں شامل کیا گیا۔