شملہ،3اکتوبر(یوا ین آئی)آل انڈیا یونانی طبی کانگریس نے ہماچل پردیش حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست میں یونانی طریق علاج کے کم از کم 10مراکز ہرسال کھولے جائیں اور کم از کم ایک یونانی سرکاری کالج قائم کیا جائےآل انڈیا یونانی طبی کانگریس،ہماچل پردیش کے زیر اہتمام منعقد ایک کانفرنس میں مقررین نے کہا کہ یونانی طریق علاج ایک سستا اور متبادل طریق علاج ہے،
لہٰذا،اسے فروغ دینے کیلئے حکومت کو خاطر خواہ توجہ دینی چاہئےمحکمہ آیوش کے ریاستی ڈائرکٹر سریندر شرما نے یقین دہانی کرائی کہ وہ طب یونانی کے فروغ کے سلسلہ میں کسی بھی تجویز پر سنجیدگی سے غور کریں گے اور اسے عملی جامہ پہنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ این ایچ آر ایم کے تحت قائم کئے جانے والے ہیلتھ سینٹروں میں طب یونانی کو بھی جگہ دی جائے گی۔
ڈسٹرکٹ میڈیکل افسر جتیندر چوہان نے یونانی طریق علاج سے وابستہ افراد کو تحقیق پر زور دیا،اور کہا کہ آیوروید میں اس پر کافی کام ہورہاہے۔انہوں نے کہا کہ تحقیق کے بغیر دنیا کسی طریق علاج کو تسلیم نہیں کرتی ہے۔انہوں نے تمام طریقہائے علاج سے وابستہ افراد کو ایک دوسرے سے ملکر کام کرنے پر زور دیا تاکہ صحت خدمات کو زیادہ سے زیادہ افراد تک بآسانی پہنچایاجاسکے۔