نئی دہلی: اناؤ ریپ متاثرہ آخرکار زندگی کی جنگ ہار گئی۔ جمعہ کی رات 11:40 پر صفدر جنگ اسپتال میں اس کی موت ہوگئی جس کی اطلاع متاثرہ کی بہن نے دی۔
اسپتال کے برن اور پلاسٹک سرجری ڈپارٹمنٹ کے ایچ او ڈی ڈاکٹر شلبھ کمار نے متاثرہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ رات 11:40 پر متاثرہ کے قلب نے کام کرنا بند کردیا تھا۔ ڈاکٹر کی تمام کوششوں کے باوجود اس کی حالت میں کوئی سدھار نہیں ہوا اور 11:40 پر جمعہ کی رات اس کا انتقال ہوگیا۔
حالانکہ 90 فیصد سے بھی زیادہ جل چکی یوپی کی اس ‘نربھیا’ نے اب بھی ہار نہیں مانی تھی۔ جمعرات کی رات 9 بجے تک وہ ہوش میں تھی۔ جب تک ہوش میں تھی کہتی رہی مجھے جلانے والوں کو چھوڑنا مت۔ پھر نیند میں چلی گئی۔
ڈاکٹرو ں نے ہر ممکن کوشش کی، وینٹی لیٹر پر رکھا۔ لیکن وہ نیند سے نہیں اٹھی اور دنیا چھوڑ کر چلی گئی۔ انصاف کی جنگ لڑتے لڑتے ایک اور نربھیا زندگی کی جنگ ہار گئی۔
جمعہ کی صبح 11 بجے صفدر جنگ کے میڈیکل سپرٹینڈینٹ ڈاکٹر سنیل گپتا نے بیان جاری کرکے کہا کہ متاثرہ کے بچنے کے چانس بہت کم ہیں۔ اس کی بگڑتی حالت کو دیکھتے ہوئے اسے اب وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔
وہیں ذرائع کی مانیں تو متاثرہ لڑکی کی کمر کے نیچے کے دو اندرونی حصے بھی آگ کی زد میں آگئے جس کے مدنظر متاثرہ کی حالت مسلسل بگڑ رہی تھی۔
ڈاکٹر سنیل گپتا نے بتایا کہ جمعرات کی دیر شام متاثرہ کو یوپی کے لکھنؤ سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے دہلی لایا گیا تھا۔ اسپتال پہنچنے پر فوراً ہی سات ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس کا علاج شروع کردیا تھا۔
برن ڈپارٹمینٹ کے ہیڈ ڈاکٹر شلبھ کی دیکھ ریکھ میں متاثرہ کا علاج چل رہا تھا۔ رات9 بجے تک وہ ہوش میں رہی۔ ہوش میں رہنے کے دوران وہ بس ایک ہی لائن بولی کہ میں بچ جاؤں گی لیکن قصورواروں کو چھوڑنا نہیں۔