لکھنؤ: اتر پردیش اسمبلی کا سرمائی اجلاس پیر سے شروع ہو گیا۔ سماجوادی پارٹی کے ارکانِ اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے ارکان (ایم ایل سیز) نے اجلاس کے آغاز سے پہلے سنبھل میں تشدد کے حوالے سے اسمبلی کمپلیکس کے باہر احتجاج کیا۔
سماجوادی پارٹی کے ارکانِ اسمبلی نے اسمبلی میں احتجاج کے دوران سنبھل کے واقعہ، اسمبلی ضمنی انتخابات میں جمہوریت کی پامالی، بے روزگاری، بدحال صحت کے نظام، قانون و انصاف کی خراب صورتحال اور کسانوں کے مسائل پر آواز اٹھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ان مسائل کو سنجیدہ نہیں لے رہی اور ان کی جانب سے ہر محاذ پر ناکامی سامنے آئی ہے۔ احتجاج کے دوران پارٹی کے ارکان نے ان مسائل کی طرف حکومت کی توجہ دلانے کی کوشش کی اور ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق، سماجوادی پارٹی کے الزامات پر اتر پردیش کے وزیر سروریش کھنہ نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس احتجاج کے سوا کچھ نہیں، نہ کوئی تعمیری سوچ اور نہ کوئی عملی قدم۔ وزیر نے کہا کہ حکومت ہر مسئلے پر اسمبلی میں جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
وہیں، نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے الزام عائد کیا کہ سماجوادی پارٹی مسلمانوں کو خوش کرنے کی سیاست کر رہی ہے اور کہا کہ کانگریس اور سماجوادی پارٹی میں مسلمانوں کی سیاست پر جھگڑا جاری ہے۔ موریہ نے کہا کہ حکومت تمام مسائل پر بحث کے لیے تیار ہے اور کوئی بھی مسئلہ چھپایا نہیں جائے گا۔
یوپی کے دوسرے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے بھی لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کا آغاز ترقیاتی ایجنڈے کے ساتھ ہوگا اور مختلف محکموں کے بجٹ پر بحث کی جائے گی۔ ان کے مطابق، اپوزیشن کے پاس کسی بھی ترقیاتی ایجنڈے کا فقدان ہے۔ دریں اثنا، پولیس نے اسمبلی کے باہر سکیورٹی بڑھا دی ہے اور موجودہ اجلاس میں مختلف اہم مسائل پر بحث متوقع ہے، جن میں سنبھل فسادات، تجاوزات کے خلاف مہم، مہاکمبھ کی تیاری، اور جھانسی آتشزدگی شامل ہیں۔
تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ وہ اسمبلی کو مؤثر طریقے سے چلانے میں تعاون کریں گے۔ ریاستی حکومت نے منگل کو اضافی بجٹ پیش کرنے کا اعلان کیا۔ اسپیکر ستیش مہانہ نے کہا کہ تمام ارکانِ اسمبلی سے درخواست کی کہ وہ اپنا موقف شائستگی اور پارلیمانی آداب کے مطابق پیش کریں، تاکہ جمہوریت کا فروغ ہو سکے۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اسمبلی میں مثبت بحث سے ریاست کی ترقی اور عوامی مسائل کا حل نکلے گا۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کی کہ وہ مل کر ریاست کی ترقی میں حصہ ڈالیں۔
یوپی اسمبلی کا سرمائی اجلاس 16 دسمبر سے شروع ہو چکا ہے اور اس میں مالی سال 2024-25 کے اضافی بجٹ پر بحث کی جائے گی۔ اجلاس کا عمل 16 سے 20 دسمبر تک جاری رہے گا۔