اجودھیا:مندر کی تعمیر کے سلسلے میں سادھو سنتوں، وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور دیگر تنظیموں کے پروگراموں کے انعقاد کے دوران 26 ویں برسی کے دن جمعرات کو اجودھیا میں سکیورٹی کے پختہ انتظامات کیے گئے ۔ انتظامیہ نے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے ۔
اجودھیا میں 5دسمبر کی شام سے ہی گرد و نواح کے شہروں میں نگرانی اور سیکورٹی سخت کردی گئی تھی۔ پولیس اور انتظامی افسران نے صبح متنازعہ احاطے کے گرد و نواح کا دورہ کرکے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ اجودھیا میں آنے والی گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد ہی داخلے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ نگرانی کے لئے ضلع کی سرحد پر بھی علیحدہ سے ٹیم تعینات کی گئی ہے ۔
سرحدی اضلاع میں بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جارہے تاکہ شر پسند عناصر اجودھیا میں داخل نہ ہوسکیں۔ باہرسے آنے والے لوگوں کی نگرانی کے لئے اجودھیا میں ہی نہیں بلکہ شہر کے ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس کے منظمین سے بھی رابطہ کرکے انہیں ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ حساس مقامات پر پولیس کا گشت جاری ہے ۔ پولیس اور انتظامی افسران کی ٹیم نے اجودھیا اور فیض آباد شہر میں چھ دسمبر کو منعقد ہونے والے روایتی پروگراموں کے مقامات کا جائزہ لیا۔ انتظامیہ نے یہاں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے ۔ اجودھیا میں بڑی تعداد میں فورس تعینات کی گئی ہے ۔ اہم مندروں کی جانب جانے والے راستے اور مارکیٹ میں پولیس نے بم ڈسپوزل اسکویڈ اور ڈاگ اسکویڈ کے ذریعے چیکنگ کرائی۔
متنازعہ ڈھانچہ گرائے جانے کے دن (چھ دسمبر کو) ہندو تنظیموں نے ‘شوریہ دوس’ اور مسلم تنظیموں ‘یوم گم’ کو منانے کا اعلان کیا ہے ۔ جنم بھومی مقام اور ھنومان گڑھي مندر سمیت شہر کا ہر حصہ سنگینوں کے سخت پہرے میں ہے ۔ کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں اور ڈرون کے ذریعے شرپسند عناصر پر سخت نظر رکھی جا رہی ہے ۔
متنازعہ ڈھانچے کے انہدام کی برسی کے موقع پر اجودھیا میں کارسیوا کرنے کا اعلان کرنے والے ہندو سماج پارٹی کے چار کارکنوں کو بدھ کے روز گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں منگل کو مہنت پرم ھنس داس کو بھی گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے ۔ مندر کی تعمیر کا مطالبہ کرنے والے مہنت داس نے چھ دسمبر کوخود سوزی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (شہری) انل کمار سسودیا نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ اجودھیا میں سکیورٹی کے چاک چوبند انتظامات کیے گئے ہیں۔ باہر سے آنے والوں کی تلاشی لی جا رہی ہے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ 25 نومبر کو وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی جانب سے منعقدہ دھرم سبھا کے دوران اجودھیا ملک میں توجہ کا مرکز رہی تھی۔ اگرچہ اس دھرم سبھا میں سنت، مندر کی تعمیر کا کوئی ٹھوس راستہ نہیں نکال سکے تھے اور نہ ہی شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے بیان کے بعد مندر کی تعمیر کی کوئی تاریخ ہی طے کی جاسکی۔
انہوں بتایا کہ سیکورٹی کے لئے 12 ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ، 15 پولیس سپرنٹنڈنٹ، 170 انسپکٹر اور سب انسپکٹر وں کے علاوہ پی اے سی کی دس کمپنیاں اور ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) تعینات کی گئی ہے ۔ متنازعہ شري رام جنم بھومی احاطے سے متصل علاقوں میں سیکورٹی فورسز کو مزید چوکسی برتنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔