بریلی میں تین طلاق متاثرہ رضیہ آخر کار زندگی کی جنگ ہار گئی ۔ اسپتال میں علاج کے دوران رضیہ کی موت ہو گئی ۔ واضح ہو کہ دلی کے رہنے والے شوہر نے رضیہ کو فون پر طلاق دے دی تھی۔
اتنا ہی نہیں رضیہ کو بریلی میں یرغمال بناکر رکھا گیا اور لوہے کی راڈ سے بھی پیٹا گیا تھا۔ شدید نازک حالت میں رضیہ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اسپتال میں رضیہ کا تقریبا ایک ماہ سے علاج چل رہا تھا۔ ان کا ایک 6 سال کا بیٹا بھی ہے ۔
بتا دیں کہ رضیہ کی شادی 13 سال پہلے بستی ضلع کے رہنےوالے نعیم سے ہوئی تھی ۔تقریبا دو مہینے پہلےشوہر نے رضیہ کو فون پر تین طلاق بول دیا ۔ اس کے بعد بریلی پہنچ کر اسے ایک کمرے میں بند کر دیا۔
نعیم نے اسے ایک کمرے میں تقریبا ایک ماہ تک بھوکا۔پیاسا رکھا۔ اتنا ہی نہیں نعیم اس کی راڈ سے پٹائی بھی کرتا تھا۔ فی الحال رضیہ کے جسد خاکی کو لینے کیلئے بریلی سے ان کے اہل خانہ اسپتال پہنچے ہیں۔