لکھنؤ: تمام سختی کے باوجود یوپی بورڈ ہائی اسکول کے ریاضی کا پیپر آؤٹ ہوگیا ہے۔ ۲۴؍فروری کی رات ہی واٹس ایپ پر پرچہ آؤٹ ہوا۔ ایس ٹی ایف نے تینوںملزمین کو ریاضی کے حل کئے گئے پرچے کے ساتھ گرفتار کرلیا ہے۔
ان میں ایک ٹیچر ہے اور طلباء ہیں۔ سائبر سیل کی مدد سے ایس ٹی ایف یہ معلوم کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ آخر امتحان کے ایک دن قبل پرچہ کیسے آؤٹ ہوا؟۔ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں ابھی کچھ دن قبل ہی مؤ میں فزکس کا پرچہ بھی وائرل ہوگیا تھا۔
اس معاملے کی جانچ کرائی جارہی ہے۔ وہیں بلیا میں انٹرمیڈیٹ کے کیمسٹری امتحان کے دوران ایک امتحان مرکز میں چار طالبات کی کاپیاں پہلے سے ہی لکھی ہوئی پائی گئیں ایسے معاملے سامنے آنے کے بعد ایک بار پھر ضلع میں یوپی بورڈ کے امتحان کی شفافیت اور نقل سے پاک امتحان پر بڑے سوال اٹھ رہے ہیں۔ ثانوی تعلیم محکمہ کے افسروں کاطریقہ کار بھی شک کے دائرے میں ہے۔
نقل کے سلسلہ میں یوپی حکومت نے کئی منصوبے بنائے، کئی ٹھوس قدم بھی اٹھائے،نقل معاملے میں سختی بھی کی لیکن اس کےباوجود دو مضامین کے پرچے آؤٹ ہوگئے۔ کچھ دن قبل ہی مؤ میں فزکس کا پرچہ آؤٹ ہوا وہاں کے ضلع مجسٹریٹ کے واٹس ایپ نمبر پر پیپر پہنچ گیا۔
اس معاملے میںکارروائی کی گئی اور قصواروںکو پکڑا گیا۔ سوال یہ ہے کہ اتنی سختی کے بعد بھی آخر پرچہ کیسے آؤٹ ہوگیا۔ محکمہ ثانوی تعلیم اپنی سطح سے اس معاملے کی جانچ میں مصروف تھا کہ اسی درمیان ۲۵؍فروری کو یوپی بورڈ ہائی اسکول کے ریاضی کا پرچہ ایک دن قبل ہی رات میں آؤٹ ہوگیا۔ گرفتار ملزمین کے موبائل سے ہائی اسکول ریاضی کا حل کیا ہوا پرچہ برآمد ہوا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ واٹس ایپ چیٹ میں ۲۴؍فروری کی رات ۲۴:۱۰ بجے یہ پرچہ انہیں ملا۔ گرفتار ملزمین میں ایک اجے یادو بلیا کے شیو جی انٹرکالج کا ٹیچر ہے۔ وہیں رجنیش یادو شیو جی انٹرکالج میں درجہ بارہ کا طالب علم ہے جب کہ راکیش اسی کالج کا سابق طالب علم بتایا جارہا ہے۔ دیگرملزمین کی گرفتاری کےلئے ایس ٹی ایف کے چھاپے جاری ہیں۔
وہیں دوسری جانب بلیا کے سکندرپور علاقے کے ماں مالتی دیوی انٹرکالج میں انٹرمیڈیٹ کے کیمسٹری امتحان کے دوران چار طالبات کے پاس پہلے سے لکھی ہوئی آنسر کاپی برآمد کی گئی۔ چیکنگ کے دوران امتحان دے رہی ان طالبات کوپکڑا گیا ۔
بتایا جارہا ہے کہ امتحان شروع ہونے سے تقریباً دس منٹ بعد جب چیکنگ کی جارہی تھی تبھی چار طالبات کے پاس پہلے سے لکھی آنسر کاپیاں تھیں۔ ڈی آئی او ایس تحریر پر سینٹر سپرنٹنڈنٹ امتحان نگرا ں سمیت قصوروار طلباء کے خلاف کیس درج کرکے کارروائی کی جارہی ہے۔ ان کے پاس امتحان شروع ہونے کے دس منٹ بعد پوری لکھی ہوئی کاپیاں ملیں۔