اتر پردیش کے ہاپوڑ میں دیر رات پولس انکاؤنٹر، لارنس بشنوئی گینگ کا شارپ شوٹر ہلاک
نوین کمار (37) جو کہ ایک نامور نشانچی اور لارنس بشنوئی گینگ کا سرگرم رکن ہے، بدھ کی رات یوپی ایس ٹی ایف اور دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی مشترکہ ٹیم کے ساتھ دیر رات ہوئے انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ آپریشن علاقے میں مطلوب مجرموں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر شروع کیا گیا۔
نوین کمار (37) جو کہ ایک نامور نشانچی اور لارنس بشنوئی گینگ کا سرگرم رکن ہے، بدھ کی رات یوپی ایس ٹی ایف اور دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی مشترکہ ٹیم کے ساتھ دیر رات ہوئے انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ آپریشن علاقے میں مطلوب مجرموں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر شروع کیا گیا۔ اے ڈی جی، لاء اینڈ آرڈر امیتابھ یش نے کہا کہ جب مشتبہ افراد کو روکا گیا تو انہوں نے پولیس ٹیم پر گولی چلا دی، جس کے نتیجے میں زبردست تصادم ہوا۔
ایک سینئر پولیس افسر نے جمعرات کو یہ جانکاری دی۔ بدمعاش کی شناخت نوین کمار کے طور پر کی گئی ہے جو کہ بدنام زمانہ مافیا لارنس بشنوئی گینگ کا رکن ہے اور قتل اور مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (MCOCA) جیسے مقدمات میں مفرور ہے۔ ایس ٹی ایف کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی) امیتابھ یش نے ایک بیان میں کہا کہ بدھ کی رات ایس ٹی ایف کی نوئیڈا یونٹ اور دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی مشترکہ ٹیم کا ہاپوڑ تھانہ کوتوالی علاقے میں شرپسندوں کے ساتھ تصادم ہوا، جس میں ایک بدمعاش شدید زخمی ہوگیا۔
ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
یش نے بتایا کہ زخمی بدمعاش کو علاج کے لیے اسپتال بھیجا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوک بدمعاش کی شناخت نوین کمار ولد سیوا رام ساکنہ غازی آباد ضلع کے لونی کے طور پر کی گئی ہے۔ اے ڈی جی نے کہا کہ مطلوب ملزم نوین بدنام زمانہ لارنس بشنوئی گینگ کا سرگرم رکن اور شارپ شوٹر تھا۔ وہ لارنس بشنوئی گینگ کے رکن ہاشم بابا کے ساتھ مل کر کام کرتا تھا۔
20 مقدمات درج
انہوں نے کہا کہ مجرم کے خلاف دہلی اور اتر پردیش میں قتل، اقدام قتل، اغوا، ڈکیتی سمیت 20 مقدمات درج ہیں۔ اس کے علاوہ مکوکا کے تحت مقدمات درج ہیں۔ افسر نے بتایا کہ کمار کے خلاف سب سے پہلے 2008 میں سیما پوری پولیس اسٹیشن میں آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ 2009 میں اس نے مبینہ طور پر صاحب آباد تھانے کے علاقے میں کسی کو قتل کیا۔ 2010 میں پولیس نے کمار کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کیا تھا۔