لکھنئو۔ اترپردیش میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت 2013 میں ہوئے مظفر نگر فسادات کے دوران درج آگ زنی سے جڑے 400 مقدمات واپس لے سکتی ہے۔ دراصل، مغربی یوپی کے ایک نمائندہ وفد نے پیر کے روز وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی۔ اس وفد میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنجیو بالیان، ایم ایل اے سنگیت سوم اور کسان رہنما نریش ٹکیت کے علاوہ مظفر نگر کے اہلاوت اور گٹھوالا تھانہ علاقہ کے لوگ شامل تھے۔
وفد نے وزیر اعلیٰ دفتر کو بتایا کہ مظفر نگر فسادات کے دوران 500 سے زائد کیس رجسٹر کئے گئے تھے، جن میں سے 400 کے قریب آگ زنی کے مقدمے تھے۔ انہوں نے آگ زنی کے ان مقدموں کو فرضی بتاتے ہوئے اسے واپس لینے کی مانگ کی۔
ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ فسادات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ لوگوں نے اپنے گھروں کے لحاف اور کمبل خود جلا لئے یا پھر چھوٹی موٹی آگ لگا کر پولیس میں آگ زنی کا مقدمہ کرایا اور معاوضہ لے لیا۔ وفد کے دلائل سننے کے بعد یوگی حکومت نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ مقدموں کی واپسی پر قانونی رائے لی جائے گی۔
بتا دیں کہ مظفر نگر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں اگست – ستمبر 2013 میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں 60 افراد ہلاک اور 40 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔ فسادات کے سلسلے میں کل 502 مقدمات درج کئے گئے تھے، جن میں 6867 افراد کو ملزم بنایا گیا تھا۔