لکھنؤ: ریاستی کانگریس صدر اجےرائے کی قیادت میں سہارنپور سے 20دسمبرکوشروع ہوئی یاترا اپنے 17ویں دن بخشی کاتالاب سے شروع ہوکر لکھنؤکےمختلف علاقوںمیں پہنچی۔
شہرمیں مختلف مقامات پر کانگریسیوں اور عام آدمی نے یاترا کا زبردست استقبال کیا۔ بخشی کاتالاب سے شرو ع ہوئی یاترا مڑیائوں پہنچی جہاں راستے میں یاترا کا استقبال ہوا۔ مڑیائوںکے بعد یاترا ’پد یاترا‘ میں تبدیل ہوگئی۔
یاتراکی شروعات کرتے ہوئے ریاستی صدر اجے رائے نے الزام عائدکیاکہ مودی حکومت جس طرح سرکاری ایجنسیوں کاغلط استعمال کررہی ہےوہ قابل مذمت اور شرمناک ہے۔
چنئی کے دو کسان بھائیوںکو ای ڈی کاسمن ملنابتاتا ہےکہ جہاں حزب مخالف کی حکومتیں ہیں وہاںمودی حکومت ان پر دبائوڈالنے کیلئےکسی بھی حد تک جائےگی۔
انہوںنےکہاکہ ریاست کے شہروںمیں سیلفی پوائنٹ بنا دئے گئے ہیںلیکن شہروں کےحالات میں ذرابھی تبدیلی نہیںہوئی ہے۔ بجبجاتی نالیاں، ٹوٹی سڑکیں اورجگہ جگہ کوڑےکاڈھیر اس ڈبل انجن حکومت کے اسمارٹ سٹی کےجملوںکی قلعی کھول رہے ہیں۔
چوک میں مہیلاکانگریسیوں اورنخاس میں کانگریسیوںنے کیا استقبال :- پارٹی ترجمان پرینکاگپتانے بتایاکہ مڑیائوں سےپد یاترا تاڑی خانہ پہنچی جہاں کانگریسیوںنے گرم جوشی کےساتھ یاترا کا استقبا ل کیا۔ یہاںکے بعدہاتھی مندر، تروینی نگر، شیعہ پی جی کالج کے گیٹ پراساتذہ نے یاتراکااستقبال کیا۔ پد یاتراکھدرا سےبڑھی جہاں وکیلوںنے استقبال کیا۔
پکاپل ہوتے ہوئے یاتراٹیلےوالی مسجد پہنچی جہاں ریاستی صدر اجے رائے نے مسجد کی زیارت کرکے مسجدکے سامنے ہنومان مندرمیں درشن کیااور یاترا آصفی امام باڑہ کی طرف آگےبڑھی ۔بارش کےدرمیان یاترا چوک چوراہاپہنچی جہاں مہیلا کانگریس وسطی زون صدر ممتاچودھری کی قیادت میں خواتین کارکنوںنےہارپھول سے یاتراکااستقبال کیا۔ یہاںکےبعدیاترا اکبری گیٹ پہنچی ۔ یہاںسےنخاس تراہےپرسابق شہر صدر امت شریواستو تیاگی کی قیادت میں کارکنوںنے یاتراکااستقبال کیا۔
اس موقع پر ریاستی نائب صدر شردمشرا ، سابق رکن اسمبلی اندل راوت، پردیپ سنگھ ایڈوکیٹ، فخرالاسلام، حسن عباس، امن یادو، محمد واصف، عقیل احمد خان، رفیق ملک،محمد ہاشم سمیت دیگرلوگ شامل تھے۔ وہیں کل ہند راہل گاندھی یوتھ بریگیڈکےصدر مہدی حسن کی قیادت میں یاتراکااستقبال کیا گیا۔مہدی حسن نے ریاستی صدر اجے رائے سمیت یاترامیں شامل لوگوںکاہارپھول پہنا کر یاتراکااستقبال کیا اور نعرے بازی کی۔
استقبال کے دوران یاترا نخاس تراہےسے مڑ کر یحییٰ گنج، رکاب گنج پہنچ کر ختم ہوئی۔جمعہ کی یاترامیں سابق رکن پارلیمنٹ پرمودتیواری، پی ایل پنیا، نکل دوبے، اکھلیش پرتاپ سنگھ ،شیام کشورشکل، وشووجےسنگھ، مقصود خان، منیش مشرا، انل یادو، رضوان قریشی ، اماشنکرپانڈے، شاہ نواز عالم، ڈاکٹرشہزاد عالم، شہانا صدیقی، ریحانہ، انجم خاںسمیت بڑی تعدادمیںکانگریسی شامل تھے۔
آج اختتام پذیرہوگی یاترا:-یوپی جوڑایاتراسنیچرکوشہید اسمارک پہنچ کر شہیدوں کوسلام اور سیاسی عزم کےساتھ اختتام پذیر ہوگی۔ یاترارکاب گنج سے شروع ہوکر راجدھانی کی مختلف سڑکوںسے ہوتے ہوئے شہیداسمارک پہنچےگی۔یاترامیں خصوصی طور سے کانگریس جنرل سکریٹر ی اورریاستی انچارج اویناش پانڈے سمیت پارٹی کےسینئر رہنما شامل ہوںگے۔
بھارت جوڑونیائے یاترا سےکانگریس اور انڈیااتحادکوہوگا فائدہ:انشواوستھی
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں 14جنوری کو منی پور سے شروع ہونےوالی بھارت جوڑو نیائے یاتراریاست کے20؍ اضلاع سےہوکر11دنوںمیں 1074 کلومیٹرکاسفرطےکرےگی۔ ریاست کےمختلف اضلاع سے ہوکرگزرنےوالی یاتراسے کانگریس اور انڈیااتحادکو کافی فائدہ ہوگا۔ ان خیالات کااظہارریاستی کانگریس ترجمان انشو اوستھی نےکیا۔
مسٹر اوستھی نےکہاکہ ملک میں سماجی، اقتصای اورسیاسی عدم مساوات سے انصاف دلانے اور بی جےپی کی حکومت میں بڑھتی غیربرابری کےخلاف عام آدمی کی امیدوںکیلئے یاترامیل کاپتھرثابت ہوگی۔
مسٹراوستھی نے بتایاکہ بھارت جوڑونیائے یاتراریاست میں وارانسی سے داخل ہوکر پریاگ راج ،پرتاپ گڑھ، امیٹھی، رائے بریلی، لکھنؤ،سیتاپور ،بریلی، مرادآباد، جیوتی باپھلے نگر، بدایوں، علی گڑھ، متھرا، آگرہ ہوتے ہوئے تقریباً 20اضلاع سے گزرے گی۔ مسٹر اوستھی نے کہا کہ یاترا ریاست میں سب سے زیادہ دن رہے گی۔ جسے لیکر کارکنوںمیںخوشی کی لہر ہے۔
یاتراکاپارلیمانی انتخابات میں کافی فائدہ ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ بھارت جوڑایاترانے جس طرح سے ملک میں اثرا ڈالاتھااسی طرح بھارت جوڑونیائے یاترا کانگریس اور انڈیااتحادکیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی۔