اتر پردیش میں پنچایت انتخابات کے لئے جمعہ کے روز نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبہ بھر میں کل 4 مراحل میں ووٹنگ کرائی جائے گی
لکھنؤ: اتر پردیش میں پنچایت انتخابات کے لئے جمعہ کے روز نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبہ بھر میں کل 4 مراحل میں ووٹنگ کرائی جائے گی۔ ووٹنگ 15 اپریل، 19 اپریل، 26 اپریل اور 29 اپریل کو ہوگی جبکہ 2 مئی کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ خیال رہے کہ جمعرات کو یوپی حکومت نے اعتراضات دور کر کے ریزرویشن کی حتمی فہرست جاری کر دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے کی نامزدگیوں کا عمل 3 اپریل سے شروع ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں کاغذات نامزدگی 7 اپریل سے 8 اپریل تک داخل کئے جا سکیں گے۔ وہیں، تیسرے مرحلے کے لئے کاغذات نامزدگی 13 اپریل سے 15 اپریل تک داخل کئے جائیں گے۔ اسی طرح چوتھے مرحلہ کے لئے 17 اپریل سے 18 اپریل تک کاغذات نامزدگی داخل کئے جا سکیں گے۔
کس ضلع میں کب ووٹنگ ہوگی؟
پہلا مرحلہ
پہلے مرحلے کے تحت 15 اپریل کو 18 اضلاع سہارنپور، غازی آباد، رام پور، بریلی ، ہاتھرس، آگرہ، کانپور شہر، جھانسی، مہوبہ، الہ آباد، بریلی، رائے بریلی، ہردوئی، ایودھیا، سنت کبیر نگر، گورکھپور، جون پور بھدوہی میں ووٹنگ ہوگی۔
دوسرا مرحلہ
دوسرے مرحلہ کے تحت 19 اپریل کو 20 اضلاع مظفر نگر، باغپت، گوتم بدھ نگر، بجنور، امروہہ، بدایوں، ایٹہ، مین پوری، قنوج، اٹاوہ، للت پور، چترکوٹ، پرتاپ گڑھ، لکھیم پور کھیری، سلطان پور، گونڈہ، مہاراج گنج، وارانسیاور اعظم گڑھ میں ووٹنگ ہوگی۔
تیسرا مرحلہ
تیسرے مرحلہ کے تحت 26 اپریل کو 20 اضلاع شاملی، میرٹھ، مراد آباد، پیلی بھیت، کاس گنج، فیروز آباد، اوریا، کانپور دیہات، جالان، حمیر پور، فتح پور، اناؤ، امیٹھی، بارابنکی، بلرام پور، سدھارتھ نگر، دیوریا، چندولی، میرزاپور اور بلیا میں ووٹنگ ہوگی۔
چوتھا مرحلہ
چوتھے مرحلہ کے تحت 29 اپریل کو 17 اضلاع بلند شہر، ہاپوڑ، سنبھل، شاہجہان پور، علی گڑھ، متھرا، فرخ آباد، باندہ، کوشامبی، سیتا پور، امبیڈکر نگر، بہرائچ، بستی، کشی نگر، غازی پور، سونبھدر اور مؤ میں ووٹنگ ہوگی۔
پنچایت انتخابات پر سپریم کورٹ میں سماعت
سپریم کورٹ 26 مارچ یعنی آج پنچایت انتخابات کے حوالہ سے دائر عرضی پر سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی والی بینچ اس کیس کی سماعت کرے گی۔ پنچایت انتخابات سے متعلق عرضیوں کے تصفیے پر سبھی کی نگاہیں مرکوز ہیں۔ اس کے علاوہ منگل کے روز اتر پردیش حکومت نے بھی سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے کہا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے عدالت موقف پیش کرنے کا موقع ضرور فراہم کرے۔
وہیں، الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بھی کچھ دن پہلے ریزرویشن لسٹ کو ممنوع قرار دیتے ہوئے، 2015 کی بنیاد پر انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ سنایا تھا۔ ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ 2015 کو بنیاد سمجھتے ہوئے نشستوں پر ریزرویشن کا اطلاق کیا جانا چاہئے۔