لکھنؤ: راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو اترپردیش اسمبلی الیکشن کے لئے کل سے اپنے داماد کے حق میں تشہیر کے لئے انتخابی مہم میں حصہ لیں گے ۔ تاہم، بہار میں مہا گٹھ بندھن میں ان کے اتحادی اور وزیر اعلی نتیش کمار خود کو ان انتخابات سے الگ رکھ رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق مسٹر لالو پرساد یادو ضلع گوتم بدھ نگر (نوئیڈا) کے سکندرآباد سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کریں گے ، جہاں سکندر آباد حلقہ سے ان کے داما د راہل یادو الیکشن لڑرہے ہیں۔
مسٹر لالو یادو سکندر آباد حلقہ میں کل تین انتخابی جلسوں سے خطاب کریں گے ۔ راہل یادو کی شادی لالو یادو کی بیٹی راگینی سے ہوئی ہے اور وہ غازی آباد میں رہتے ہیں۔ اس سے پہلے وہ کانگریس میں تھے ۔ لالو یادو نے اعلان کیا ہے کہ وہ دوسرے مقامات میں بھی انتخابی مہم میں حصہ لیں گے اور ان کی انتخابی مہم کا دوسرا مرحلہ سماجوادی پارٹی کے صدر اور وزیر اعلی اکھیلیش یادو طے کریں گے ۔
آر جے ڈی کے صدر نے کہا کہ ” ہم نے بہار میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو سبق سکھا دیا ہے اور اترپردیش میں بھی بی جے پی اپنی اوقات پہچان جائے گی۔ بھگوا پارٹی کو اسمبلی انتخابات والی پانچوں ریاستوں میں شکست ہونے جارہی ہے ۔ پنجاب اور گوا میں اس کی قسمت کا فیصلہ ہوچکا ہے اور یوپی ، اتراکھنڈ اور منی پور میں بھی اسے منہ کی کھانی پڑے گی۔
لکھنؤ: راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو اترپردیش اسمبلی الیکشن کے لئے کل سے اپنے داماد کے حق میں تشہیر کے لئے انتخابی مہم میں حصہ لیں گے ۔ تاہم، بہار میں مہا گٹھ بندھن میں ان کے اتحادی اور وزیر اعلی نتیش کمار خود کو ان انتخابات سے الگ رکھ رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق مسٹر لالو پرساد یادو ضلع گوتم بدھ نگر (نوئیڈا) کے سکندرآباد سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کریں گے ، جہاں سکندر آباد حلقہ سے ان کے داما د راہل یادو الیکشن لڑرہے ہیں۔
مسٹر لالو یادو سکندر آباد حلقہ میں کل تین انتخابی جلسوں سے خطاب کریں گے ۔ راہل یادو کی شادی لالو یادو کی بیٹی راگینی سے ہوئی ہے اور وہ غازی آباد میں رہتے ہیں۔ اس سے پہلے وہ کانگریس میں تھے ۔ لالو یادو نے اعلان کیا ہے کہ وہ دوسرے مقامات میں بھی انتخابی مہم میں حصہ لیں گے اور ان کی انتخابی مہم کا دوسرا مرحلہ سماجوادی پارٹی کے صدر اور وزیر اعلی اکھیلیش یادو طے کریں گے ۔
آر جے ڈی کے صدر نے کہا کہ ” ہم نے بہار میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو سبق سکھا دیا ہے اور اترپردیش میں بھی بی جے پی اپنی اوقات پہچان جائے گی۔ بھگوا پارٹی کو اسمبلی انتخابات والی پانچوں ریاستوں میں شکست ہونے جارہی ہے ۔ پنجاب اور گوا میں اس کی قسمت کا فیصلہ ہوچکا ہے اور یوپی ، اتراکھنڈ اور منی پور میں بھی اسے منہ کی کھانی پڑے گی۔