سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے موسم سے متاثر کسانوں کو راحت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان دنوں ریاست میں بدلتے موسم کی وجہ سے ربیع کے کسانوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ سی ایم یوگی نے کسانوں کی فصلوں کو ہوئے نقصان کی بھرپائی کے لیے سروے کرنے کی ہدایت دی ہے۔
لکھنؤ: خراب موسم کی وجہ سے بے روزگار ہونے والے اتر پردیش کے کسانوں کو فوری راحت فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ متاثرہ کسانوں کے کھاتوں میں 24 گھنٹے کے اندر امدادی رقم کی دستیابی سے متعلق ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست میں غیر موسمی بارش اور ژالہ باری سے کسانوں کی فصلوں کو ہوئے نقصان کی تلافی کے لیے سروے کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
اتوار کو یہاں جاری ایک سرکاری بیان کے مطابق، سی ایم یوگی نے تمام ضلع مجسٹریٹس، ڈپٹی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) اور تحصیلداروں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر موقع پر سروے کریں اور متعلقہ محکمہ کو مکمل معلومات فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نظام ہونا چاہیے کہ کسانوں کے کھاتوں میں 24 گھنٹے کے اندر معاوضے کی رقم بھیجی جا سکے۔
سی ایم یوگی نے افسران کو معاوضے کی ادائیگی میں لاپرواہی نہ برتنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی افسر کی غفلت سامنے آئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 2 مارچ تک 50 اضلاع کے سات ہزار سے زائد کسانوں نے تباہ شدہ فصلوں کے معاوضے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔
بیان کے مطابق سروے مکمل ہونے کے بعد فصلوں کے نقصان کا معاوضہ انشورنس کمپنیوں کے ساتھ ساتھ محکمہ ریونیو سے دیا جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی محکمہ امدادی نے خراب موسم کے پیش نظر الرٹ جاری کیا ہے اور لوگوں سے صرف ضروری کاموں کے لیے گھروں سے نکلنے کی اپیل کی ہے۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر پرنسپل سکریٹری ریونیو پی گرو پرساد نے ریاست کے تمام ضلع مجسٹریٹوں، ایس ڈی ایم اور تحصیلداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ژالہ باری سے کسانوں کی فصل کے نقصان کی تلافی کے لیے سائٹ پر سروے کریں۔
اس کے علاوہ سروے رپورٹ کو جلد از جلد محکمہ کے پورٹل پر پوسٹ کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ ریلیف ڈیپارٹمنٹ کے پورٹل کے مطابق 50 اضلاع کے 7020 کسانوں نے تباہ شدہ فصلوں کے معاوضے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔
اس کے مقابلے میں 2681 درخواستوں کے سروے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ 4339 درخواستوں پر سروے کیا جا رہا ہے۔
اندازہ ہے کہ خراب موسم کے پیش نظر تباہ شدہ فصلوں کے معاوضے کی درخواستوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔