نئی دہلی،7 فروری ؛ آواز کی ملکہ اور بھارت رتن لتا منگیشکر کو آج ایوان بالا راجیہ سبھا میں خراج عقیدت پیش کیا گیا اور اس کے بعد ایوان کی کارروائی ان کے اعزاز میں ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے ممبران کو لتا منگیشکر کے انتقال کی اطلاع دی جو ایوان بالا کی نامزد رکن تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ آواز کی ملکہ کا انتقال اتوار کو ہوا۔ ان کی عمر 92 برس تھی۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ لتا منگیشکر ستمبر 1929 میں پیدا ہوئیں اور بہت چھوٹی عمر میں ہی انہوں نے موسیقی کی دنیا میں اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔ تقریباً سات دہائیوں تک موسیقی کی دنیا پر راج کرنے والی اور ’سورکوکیلا‘ کے نام سے مشہور لتا منگیشکر نے 36 زبانوں میں 25 ہزار سے زیادہ گانے گائے۔ ان میں غیر ملکی زبانوں میں گائے گئے گانے بھی شامل ہیں۔
چیئرمین نے کہا کہ لتا منگیشکر نومبر 1999 سے نومبر 2005 تک ایوان بالا کی نامزد رکن بھی تھیں۔ انہوں نے بیمار لوگوں اور بزرگ شہریوں کی مدد کے لیے خیراتی ادارے بھی قائم کیے تھے۔ اپنی سریلی آواز اور موسیقی سے لگن کے لیے انھیں پدم شری، پدم وبھوشن، دادا صاحب پھالکے، اور بھارت رتن جیسے اعلیٰ ترین اعزازات سے نوازا گیا۔
مسٹرنائیڈو نے کہا کہ ان کی موت سے ملک نے موسیقی کی دنیا کی ایک عظیم شخصیت کو کھو دیا ہے اور ایک دور کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ یہ ملک کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔ لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایوان میں دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔
اس کے بعد مسٹر نائیڈو نے کہا کہ لتا منگیشکر کے اعزاز میں ایوان کی کارروائی ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کر نے کا اعلان کیا۔