واشنگٹن، 7 دسمبر (اسپوتنک) امریکی اٹارنی جنرل ولیم بار 20 جنوری 2021 سے پہلے اپنے عہدے سے استعفی دے سکتے ہیں۔ روزنامہ نیو یارک ٹائمز میں اتوار کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں نامعلوم ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق مسٹر بار 31 دسمبر سے پہلے ہی اپنے عہدہ چھوڑ سکتے ہیں۔
ایک اور ذریعے کے مطابق اٹارنی جنرل ولیم بار گذشتہ ایک ہفتے سے اپنا عہدہ چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
اگرچہ اس بات کی قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں کہ مسٹر بار 20 جنوری 2021 کے بعد اپنے عہدے پر برقرار رہ سکتے ہیں کیوں کہ انہوں نے دستبرداری کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا ہے۔
در حقیقت مسٹر بار نے منگل کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے دعوے کو مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ محکمہ انصاف کو صدارتی انتخابات میں دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
مسٹر ٹرمپ کی انتخابی تشہیری مہم نے ملک کے متعدد صوبوں میں انتخابی نتائج کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ امریکی اٹارنی جنرل کے اس بیان کو مسٹر ٹرمپ کے لئے ایک بڑا دھچکا سمجھا جارہا ہے، جنہوں نے ابھی تک انتخاب میں شکست قبول نہیں کی ہے۔
امریکہ میں 2020 کے صدارتی انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان ہونے سے پہل، مسٹر بار نے رواں ماہ کے شروع میں کئی صوبوں میں وفاقی اٹارنی کو الیکشن میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔