کراکس : وینزویلا میں حکومتی اہل کار تباہ ہونے والے فوجی ہیلی کاپٹر کے گرد تحقیقات کررہے ہیں
کراکس ؛وینزویلا میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیاجس کے نتیجے میں 2افراد ہلاک ہوگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق ریاست لارا میں روسی ساختہ ایم آئی 17 فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا جس میں 4افراد سوار تھے۔ فوجی ہیلی کاپٹر گرتے ہی اس میں آگ لگ گئی۔ ہیلی کاپٹر میں سوار 2 اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے ،جب کہ پائلٹ اور معاون پائلٹ شدید زخمی ہو گئے جنہیں مقامی افراد نے فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے کی وجہ معلوم نہ ہو سکی ۔
اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بات پر زور دیا تھا کہ یہ پابندیوں کا محض پہلا مرحلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشرقی ڈونباس کے علاقے میں اپنی فوج کو دو علاقوں سے آگے بڑھایا تو مزید پابندیاں لگیں گی۔
چین نے ان پابندیوں کی وجہ سے واشنگٹن پر تنقید کی اور کہا کہ وہ یوکرین کو ہتھیار بھیج کر تناؤ میں اضافہ کر رہا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونینگ نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی اقدامات تناؤ میں اضافہ کر رہے ہیں، خوف و ہراس پیدا کر رہے ہیں اور یہاں تک کہ جنگ کا شیڈول بھی طے کر رہے ہیں۔
صورتحال کو حل کرنے میں چین کے کردار کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے امریکا کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے مزید کہا کہ اگر کوئی دوسروں پر الزام لگاتے ہوئے خود آگ میں ایندھن ڈال رہا ہے تو یہ رویہ غیر ذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے جائز سیکیورٹی تحفظات کا احترام کریں اور انہیں اہمیت دیں، مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں اور مشترکہ طور پر علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھیں۔
چین کی جانب سے روس پر پابندیوں کے سوال پر انہوں نےکہا کہ بیجنگ سمجھتا ہے کہ پابندیاں عائد کرنا کبھی بھی مسائل کو حل کرنے کا بنیادی اور مؤثر طریقہ نہیں رہا۔
روسی صدر کے ڈونیٹسک اور لوگانسک میں فوج بھیجنے کے فیصلے کے بعد امریکا سمیت برطانیہ، یورپی یونین، جاپان اور آسٹریلیا نے بھی پابندیوں کا اعلان کیا۔
جو بائیڈن نے کہا کہ واشنگٹن، روسی حملے کے خلاف یوکرین کو دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھے گا اور مشرقی یورپ میں نیٹو اتحادیوں کو تقویت دینے کے لیے امریکی فوجیوں کو تعینات کرے گا۔
انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ میں یہ واضح کردوں کہ یہ ہماری جانب سے مکمل طور پر دفاعی اقدام ہیں۔