جہاں اسرائیلی بربریت کے سبب غزہ میں ہزاروں معصوم فلسطینیوں کی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے وہیں امریکی صدر جو بائیڈن کی بے مثال، بے حسی نے انٹرنیٹ صارفین کو اشتعال دلا دیا ہے۔گزشتہ دنوں جوبائیڈن نے میڈیا اور کئی امریکی عہدےداروں کی موجودگی میں غزہ جنگ بندی پر بات چیت کی۔
اس دوران جوبائیڈن آئس کریم کے مزے لے رہے تھے اور ساتھ میں غزہ جنگ بندی سے متعلق اپنے ممکنہ معاہدے پر بات کر رہے تھے۔امریکی صدر کی اس بے حسی اور غیرسنجیدہ عمل پر انٹرنیٹ صارفین نے اُنہیں خوب آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
جوبائیڈن کے اس عمل پر ناصرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین سیخ پا نظر آ رہے ہیں بلکہ بین الاقوامی میڈیا بھی اس پر رپورٹنگ کر رہا ہے۔صدر جو بائیڈن کے اس عمل پر ایک انٹرنیٹ صارف کا تبصرہ کرتے ہوئے لکھنا تھا کہ اگر آپ کا بچہ کسی کی بربریت کا شکار ہوتا تو کیا آپ ایسے آئس کریم کھاتے؟
ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ یہ عمل یرغمالیوں کے بارے میں ان کے جذبات ظاہر کرتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ غزہ میں سیزفائر آئندہ پیر تک متوقع ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی سلامتی کے مشیر نے مجھے بتایا ہے کہ ہم سیزفائر معاہدے کے قریب ہیں۔