واشنگٹن: امریکی شہری منگل کے روز (آج) اپنے 46 صدر کو منتخب کرنے یا 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔
رپورٹ کے مطابق اب تک 9 کروڑ 40 لاکھ کے قریب امریکی شہری پہلے ہی ووٹ دے چکے ہیں، سیاسی پنڈت اب بھی تذبذب کا شکار ہیں کہ معرکہ کون مارے گا اور ڈیموکریٹ جو بائیڈن کے کلین سویپ کرنے سے موجودہ ریپبلکن صدر کی واضح کامیابی تک پیش گوئیوں میں تضاد ہے۔
اس غیر یقینی کی وجہ صرف ایک یعنی عالمی وبا کووِڈ 19 ہے، جنوری میں محض چند امریکیوں نے ہی کورونا وائرس کا نام سنا تھا جبکہ 2 نومبر تک یہ وائرس امریکا میں 2 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کو لقمہ اجل اور 92 لاکھ تک کو متاثر کرچکا ہے۔
چوں کہ وائرس کا پھیلاؤ دوبارہ شروع ہوگیا ہے اس لیے دنیا کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے افرادکی طرح امریکیوں کی توجہ اس بات پر ہے کہ اس مہلک وائرس کو کس طرح شکست دی جاسکتی ہے۔
انتخابی دن کے پیغام میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن نے کہا کہ ’میرا آپ سے وعدہ ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہر امریکی کی محفوظ اور مفت کووِڈ 19 ویکسین تک رسائی ہو‘۔