لاس اینجلس: امریکی ریاست کیلیفورنیا میں سماجی رابطوں کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک کے ہیڈکوارٹرز کو بم کی اطلاع کے بعد عارضی طور پر خالی کرا لیا گیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مینلو پارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق سین ماٹیو بم یونٹ نے مینلو پارک میں فیس بک کے کیمپس میں بم کی اطلاع پر فوری ردعمل دیا، تاہم کوئی مشتبہ پیکیج یا ڈیوائس نہیں ملی۔
اس حوالے سے فیس بک ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس نے کیمپس کی کچھ عمارتوں کو خالی کرایا جبکہ اس دوران تمام اسٹاف محفوظ رہا اور بعد ازاں انہیں دوبارہ عمارت میں جانے کی اجازت دے دی گئی۔
ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم فیس بک میں تمام افراد کی حفاظت اور سیکیورٹی کو انتہائی سنجیدہ لیتے ہیں اور ہم خوش ہیں کہ سب محفوظ ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم مقامی انتظامی کے ساتھ اس دھمکی کو قریب سے دیکھ رہے ہیں اور صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں‘۔
مینلو پارک پولیس کا کہنا تھا کہ ہم نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر ابتدائی معلومات کے ذرائع کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
ادھر برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق اصل میں بم کی اطلاع نیو یارک شہر میں پولیس کو کی گئی اور فون لائن کے ذریعے نقد انعام کے بدلے خفیہ معلومات کی پیش کش کی گئی، جس کے بعد اس معاملے کو مینلو پارک پولیس کو بھیج دیا گیا۔
مینلو پارک پولیس کے خاتون ترجمان نیکولی ایکر کا کہنا تھا کہ کیمپس میں تین منزلہ عمارت کو خالی کرایا گیا، تاہم انہوں نے بتایا کہ وہ اس وقت ہیڈکوارٹرز کی عمارت میں موجود نہیں تھیں لیکن فیس بک کے ترجمان نے بذریعہ ای میل کہا کہ ’کچھ‘ عمارتوں کو خالی کرایا گیا۔
جس عمارت سے لوگوں کو باہر نکالا گیا اس میں فیس بک کی کمپنی انسٹاگرام کے ملازمین بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’سین ماٹیو کاؤنٹی بم یونٹ نے سراغ رساں کتوں کی مدد سے تلاشی کی اور اس دوران کوئی مشتبہ پیکیج یا ڈیوائسز نہیں ملیں‘۔
تاہم بعد ازاں پولیس کا کہنا تھا کہ عمارت اور تمام عملہ محفوظ ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی عمارت کو بھی مشتبہ پیکٹس میں بم بھیجنے کی متعدد اطلاعات پر خالی کرایا گیا تھا، تاہم ایک مرتبہ مشتبہ پیکٹس بھیجنے کی کوشش ناکام بھی بنائی گئی تھی۔
اس کے علاوہ ستمبر کے مہینے میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے دفتر کے باہر مشتبہ وین میں بم کی اطلاع ملی تھی۔
خیال رہے کہ رواں سال ماہ اپریل میں ویڈیوز کی مقبول ترین ویب سائٹ یوٹیوب کے ہیڈکوارٹرز میں حملے دوران 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔