امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اعلانات کا سلسلہ جاری ہے۔ ان کے ٹیرف سے متعلق فیصلوں سے دنیا میں ہلچل ہے اور تجارتی جنگ جیسی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ اب انہوں نے اسٹیل اور ایلیومینیم درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اضافی میٹل ڈیوٹیز کے ٹاپ پر لگے گا، اس ہفتے کے آخر تک اس کا پتہ چل جائے گا۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے ان کا مقصد امریکی صنعتوں کی حفاظت کرنا اور ٹریڈ بیلنس میں سدھار لانا ہے۔ ٹرمپ نے یہ اعلان اتوار کو نیو آرلینس میں ایئر فورس ون میں میڈیا کے سامنے کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ٹریف لگائیں گے، یہ فوری اثر سے نافذ ہوگا۔
حالانکہ صدر ٹرمپ نے یہ صاف نہیں کیا ہے کہ باہمی ٹیرف کو لے کر کن ملکوں پر ان کا فوکس رہے گا۔ حالانکہ انہوں نے یہ واضح کیا ہے کہ امریکہ بھی دیگر ملکوں کے برابر ہی ٹیرف ریٹ رکھے گا اور سبھی ملکوں پر یہ نافذ ہوگا۔ انہوں نے اپنے باہمی ٹیرف منصوبہ پر کہا ہے کہ اگر وہ ہم سے ٹیرف لیتے ہیں تو ہم بھی ان سے لیں گے۔
ویسے ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ منگل یا بدھ کو ایک پریس کانفرنس کرکے ریسی پروکل ٹیرف پلان پر تفصیلی معلومات فراہم کریں گے۔ ٹرمپ کے مطابق انہوں نے پہلی بار جمعہ کو بتایا کہ وہ ریسی پروکل ٹیرف کا منصوبہ بنا رہے ہیں جیسے دیگر ملک کر رہے ہیں ویسا وہ بھی کرنے جا رہے ہیں۔
واضح ہو کہ اپنی پہلی مدت کار کے دوران ٹرمپ نے اسٹیل پر 25 فیصد اور ایلیومینیم پر 10 فیصد ڈیوٹی عائد کی تھی، لیکن بعد میں کئی تجارتی ساجھیداروں کو راحت دی تھی جس میں کینیڈا، میکسیکو اور برازیل شامل تھے۔ سرکاری اور امریکی آئرن اور اسٹیل اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ کے اسٹیل درآمدات کا سب سے بڑا ذرائع کینیڈا، برازیل اور میکسیکو ہیں اس کے بعد جنوبی کوریا اور ویتنام کا نمبر آتا ہے۔