بیجنگ: چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گزشہ ایک برس کے دوران 10 سے زائد غبارے بھیج کر ان کی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا۔
اس بات کا انکشاف چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے بیجنگ میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کیا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ چین نے اپنی فضائی حدود میں اس طرح کی دراندازی کا کیا جواب دیا تو ترجمان نے جواب دیا کہ ہمارا ردعمل ذمہ دارانہ اور پیشہ ورانہ تھا۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے غباروں سے متعلق مزید وضاحت نہیں دی کہ یہ کس نوعیت تھے اور کن مقاصد کے لیے بھیجے گئے تھے اور کیا چین نے سفارتی سطح پر اس پر آواز اُٹھائی تھی۔
خیال رہے کہ چین کا یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے 4 فروری کو جنوبی کیرولائنا کے ساحل پر ایک چینی جاسوس غبارے کو مار گرایا اور کل اور آج کینیڈا کی فضاؤں میں پرواز کرنے والے دو مشکوک شے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ کینیڈا کی فضاؤں میں پرواز کرنے والی یہ مشکوک شے کیا تھی تاہم امریکا و کینیڈا نے اس مشکوک شے کا الزام بھی چین پر عائد کیا ہے۔ کینیڈا پر اُڑنے والی مشکوک شے کو بھی امریکی طیاروں نے مار گرایا تھا۔
اس طرح ایک ہفتے کے دوران امریکا نے 2 غباروں اور 2 مشکوک شے کو فضا میں تباہ کیا ہے۔ کینیڈا میں تباہ کی جانے والی مشکوک شے کے ملبے سے اس کی نوعیت کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم ابھی تعین نہیں ہوسکا ہے۔
یاد رہے کہ 4 فروری کو امریکی طیاروں نے جس جاسوسی غبارے کو مار گرایا تھا اس پر چین نے مؤقف دیا تھا کہ یہ ایک نجی کمپنی کی ملکیت تھا جو موسمیاتی تبدیلیوں پر تحقیق کے لیے پرواز کر رہا تھا لیکن دوسری طرف چین نے غبارے کو مار گرانے کو اپنی قومی سلامتی پر حملہ بھی قرار دیا تھا۔