ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارا کوئی بغیر پائیلٹ جاسوسی طیارہ آبنائے ہرمز میں تباہ نہیں ہوا۔ اس سے پہلے امریکا نے دعوی کیا تھا کہ ان کی بحریہ کے لڑاکا جہاز نے اپنے انتہائی قریب آنے والے ایک ایرانی ڈورن کو تباہ کر دیا تھا۔
اپنے ٹویٹر پیغام میں عباس عراقجی نے کہا کہ آبنائے ہرمز سمیت ایران کا کوئی بھی ڈرون لاپتا نہیں ہوا۔ مجھے فکر ہے کہ یو ایس ایس باکسر نے اپنا ہی جاسوس طیارہ غلطی سے نہ مار گرایا ہو۔‘‘
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی ایک تقریب کے دوران اخباری نمائندوں کو بتایا تھا کہ یو ایس ایس باکسر نامی امریکی جنگی بحری جہاز نے جمعرات کو اس وقت ’دفاعی کارروائی‘ کی جب یہ ڈرون بحری جہاز کے 1000 گز تک قریب آ کر جہاز اور اس کے عملے پر دھونس جما رہا تھا۔
صدر نے بتایا کہ ’’بین الاقوامی پانیوں سے گزرنے والے جہازوں کے خلاف یہ ایران کی جانب سے کئی اشتعال انگیزیوں میں سے تازہ ترین مخاصمانہ اقدام تھا‘‘۔ انھوں نے کہا کہ ’’امریکہ اپنے اہلکاروں، اپنی تنصیبات اور مفادات کے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے‘‘۔
تاہم، ٹرمپ نے تمام ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کی مذمت کریں۔ ان کے بقول، ’’یہ ایران کی جانب سے جہاز رانی اور عالمی کاروبار کی آزادی میں خلل ڈالنے کی ایک کوشش تھی‘‘۔
ادھر ایران نے کہا ہے کہ اس کے پاس اپنے ڈرون کے تباہ ہونے کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے نیو یارک میں کہا ہے کہ ’’مجھے ڈرون کے نقصان سے متعلق آج کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ‘‘۔