اتر پردیش کے مئو میں مختار انصاری کے بیٹے عباس کے خلاف مقامی انتظامیہ نے بڑی کارروائی کی ہے۔ عباس کے مکان کو پولیس کی موجودگی میں بلڈوزر سے منہدم کر دیا گیا۔
سٹی مجسٹریٹ نتیش کمار سنگھ نے بتایا کہ “اس کو توڑنے کی کارروائی کل سے چل رہی ہے۔ اس کو توڑنے کے لیے خاص مشین منگائی گئی کیونکہ مکان کافی مضبوط تھا۔” انھوں نے آج صبح ہی بیان دیا کہ آج انہدامی کارروائی مکمل ہو جائے گی۔
سٹی مجسٹریٹ نے نقشہ پاس نہیں ہونے کی وجہ سے مکان کو منہدم کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے بعد پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم اس گھر کو گرانے کے لیے جمعہ کے روز پہنچی تھی۔ مکان کو توڑنے میں دو دن کا وقت لگ گیا۔
سٹی مجسٹریٹ مئو کے ذریعہ بلڈنگ کو منہدم کیے جانے کا حکم دیے جانے کے بعد عباس انصاری نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کر اس حکم کے خلاف چیلنج کیا تھا۔
لیکن ہائی کورٹ نے داخل عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ اس سے قبل مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو منی لانڈرنگ کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ 18 نومبر 2022 کو عباس انصاری کو پریاگ راج کے سنٹر جیل سے نکال کر ہائی سیکورٹی والی چترکوٹ کی رگولی جیل میں بھیج دیا گیا تھا۔