لکھنؤ: اترپردیش اسمبلی انتخابات کی ووٹوں کی کل سخت سیکورٹی کے انتظامات کے درمیان گنتی شروع ہونے کے ساتھ ہی طے ہو جائے گا کہ ریاست میں کس پارٹی کی حکمرانی ہوگی۔
ریاست کے چیف الیکشن افسر کے دفتر کے مطابق ووٹوں کی گنتی صبح آٹھ بجے شروع ہوگی۔ شام تک تمام 403 نتائج آجانے کا امکان ہے ۔ اس الیکشن کو 2019 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے سیمی فائنل کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ سات مراحل میں ہوئے انتخابات 11 فروری سے آٹھ مارچ کے درمیان مکمل ہوئے ۔
ووٹوں کی گنتی کے پیش نظر ریاست میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) نیم فوجی دستوں کی نگرانی میں رکھی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے سیکورٹی اسباب سے دفعہ 144 لگا رکھی ہے ۔ فتح جلوسوں پر پابندی عائد ہے ۔ شراب کی دکانیں کل بند رہیں گی۔ چیف الیکشن افسر ٹی وینکٹیش نے یو این آئی کو بتایا کہ ریاست میں 78 ووٹوں کی گنتی مرکز بنائے گئے ہیں۔72 اضلاع میں ایک ووٹوں کی گنتی کا مرکز بنایا گیا ہے جبکہ اعظم گڑھ، کشی نگر اور امیٹھی میں دو دو ووٹوں کی گنتی مرکز بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ سب سے پہلے پوسٹل ووٹ کی گنتی کی جائے گی اس کے بعد ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی کے رجحان دو گھنٹے میں ہی شروع ہو جائیں گے لیکن نتائج شام تک آ جائیں گے ۔
انہوں نے بتایا کہ ہر اسمبلی حلقہ کے لئے ووٹوں کی گنتی کے لئے 14 میزیں لگائی جائیں گی۔ایک راؤنڈ ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی دوسرے راؤنڈ کے لئے ای وی ایم لائی جائیں گی۔ ووٹوں کی گنتی کے مراکز کے تین سطحی سیکورٹی انتظامات ہوں گے ۔ اس کے لئے 127 کمپنی سنٹرل سیکورٹی فورس کے ساتھ ساتھ پی اے سی اور سول پولیس کے جوان تعینات کئے جائیں گے ۔ووٹوں کی گنتی کی ویڈیو ریکارڈنگ ہو گی۔ ووٹوں کی گنتی کے مراکز میں موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سات مراحل میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں اوسطا 60.65 فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔