مزدور گزشتہ چار پانچ روز سے وہ لوگ نمک کا مطالبہ کر رہے تھے۔ نمک بھی بھیج دیا گیا ہے اور رات کے کھانے کے لیے روٹی، سبزی اور پلاؤ بھیجا گیا ہے
اترکاشی: سلکیارا سرنگ حادثہ کے 10ویں دن منگل کو این ایچ آئی ڈی سی ایل ٹنل پروجیکٹ کے ڈائریکٹر انشو منیش کھالکو نے بتایا کہ 6 انچ کے پائپ کو پوری طرح صاف کر لیا گیا ہے اور اس کے ذریعے مزدوروں کے لیے نارنجی، کیلا، موسمبی اور ادویات بھیجی گئی ہیں۔ گزشتہ چار پانچ روز سے وہ لوگ نمک کا مطالبہ کر رہے تھے۔ نمک بھی بھیج دیا گیا ہے اور رات کے کھانے کے لیے روٹی، سبزی اور پلاؤ بھیجا گیا ہے۔
ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ مرکز اور ریاست کی چھ ایجنسیاں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ ان ایجنسیوں کے درمیان تال میل قائم کرنے کے لیے اتراکھنڈ کے آئی اے ایس نیرج کھیروال کو نوڈل آفیسر بنایا گیا ہے۔ ایڈیشنل سکریٹری، روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ محمود احمد اور این ایچ آئی ڈی سی ایل ٹنل پروجیکٹ ڈائرکٹر کھالکو نے پریس کانفرنس کی اور اترکاشی ٹنل حادثے کی تازہ ترین معلومات میڈیا کو دیں۔
انہوں نے کہا کہ این ایچ آئی ڈی سی ایل نے سب سے پہلے آکسیجن کی فراہمی، خوراک، پانی اور ادویات کی سہولیات کو یقینی بنایا ہے۔ اندر روشنی اور بجلی کی فراہمی ہے۔ سرنگ کے اندر 2 کلومیٹر تک جگہ ہے۔ انہیں 4 انچ کی پائپ لائن کے ذریعے خشک میوہ جات اور دیگر کھانے پینے کی اشیا بھیجی جا رہی تھیں لیکن اب 6 انچ کی پائپ لائن کے ذریعے واکی ٹاکی بھیج کر رابطہ بھی قائم کر لیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ “ہم نے ایک ویڈیو بھی حاصل کی ہے جس میں تمام مزدور ذہنی اور جسمانی طور پر صحت مند دکھائی دے رہے ہیں۔ ہم نے متعدد ایجنسیوں کو متحرک کیا ہے اور ان کے ساتھ رابطہ قائم کر رہے ہیں۔ ہر ایجنسی کو ایک مخصوص کام سونپا گیا ہے۔ ہماری ٹیم ہر چیز کی نگرانی کر رہی ہے تاکہ تمام ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی ہو۔ ہم آرمی، بی آر او اور دیگر ایجنسیوں سے ہر ممکن تعاون لے رہے ہیں۔ ضلع انتظامیہ ہمارے ساتھ تعاون کر رہی ہے، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف بھی کام کر رہے ہیں۔‘‘
#WATCH | Uttarkashi (Uttarakhand) tunnel rescue | Food being packed for the workers trapped inside the tunnel. The food will be sent to the workers through a 6-inch pipeline. pic.twitter.com/GQ8pZpQbd2
— ANI (@ANI) November 22, 2023
خیال رہے کہ 12 نومبر کی صبح دیوالی کے دن اچانک سرنگ میں اوپر سے ملبہ گر گیا، جس کی وجہ سے 4 کلومیٹر طویل زیر تعمیر سرنگ کے دوسرے حصے میں رات کی شفٹ میں کام کرنے والے 41 مزدور پھنس گئے۔ ملبہ ہٹا کر انہیں بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کارکنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن 10 روز سے جاری ہے۔ ٹنل ایکسپرٹ آرنلڈ ڈکس کو بھی بلایا گیا ہے جو اپنی ٹیم کے ساتھ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں تاہم ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی۔
#UttarakhandTunnelRescue | "18 metres left" in race to save 41 workers trapped in #Uttarakhand tunnel.
Amid mounting concerns over the health of trapped workers, NDTV's @ghazalimohammad speaks to health officials stationed outside the tunnel. pic.twitter.com/i5ay8Vh84G
— NDTV (@ndtv) November 22, 2023