لکھنؤ: جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ہوئے حملے پر یوپی کی سیاست گرماگئی ہے۔ مخالف جماعتوںنے حملے کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ سیاسی جماعتوںنے واردات کی مذمت کی اور اسے شرمناک کہا۔ کمیونسٹ پارٹی مالے نے اس واردات کو لے کر ملک گیر مظاہرہ کا اعلان کردیا ہے۔
بہوجن سماج پارٹی نے پورے معاملے کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا ہے جب کہ عام آدمی پارٹی نے واردا ت کی مخالفت میں حضرت گنج چوراہے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا پتلہ نذرآتش کیا۔ حالانکہ بعد میں پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ راشٹریہ لوک دل نے کہاکہ جے این یو میں بدامنی کا یہ اسپانسر پروگرام تھا۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اتوار کی رات نقاب پوش غنڈوںکی جانب سے طلباء واساتذہ کے ساتھ مارپیٹ کرنے کی مخالفت میں دوشنبہ کو ریاستی کانگریس صدر اجے للو کی ہدایت پر شہر کانگریس نے دھرنا ومظاہرہ کیا۔
شہر صدرمکیش سنگھ چوہان کی قیادت میں حضرت گنج جی پی او واقع مہاتما گاندھی مجسمہ کے سامنے منعقد دھرنے میں کانگریسیوںنے حکومت کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ دھرنے و مظاہرے میں شیام کشور شکل، سروج شکلا، عرشی رضا، رفعت فاطمہ سمیت دیگر کانگریسی موجود تھے۔
جے این یو میں غنڈہ گردی اور طلباء پر ہوئے حملہ کی مخالفت میں دوشنبہ کو سماج وادی چھاترا سبھا کے سابق صدر دگوجے سنگھ کی قیادت میں طلباء نے حضرت گنج واقع مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے دھرنا دے کر غصہ کا اظہار کیا۔ مظاہرہ میں پوجا شکلا، یامین خان، شیلا دیو وغیرہ شامل ہوئے۔
٭کمیونسٹ پارٹی مالے کی ریاستی اکائی نے کہا ہے کہ جے این یو میں پولیس کی موجودگی میں ایک بی جے پی رہنما کے ساتھ نقاب پوش غنڈوں کے حملے سے واضح ہوگیا ہے کہ اصلی دنگائی کون ہے۔ اگر سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران ہوئے تشدد کی غیرجانبدارانہ جانچ ہو تو ایسی ہی سچائی سامنے آئے گی۔ راشٹریہ لوک دل کے قومی ترجمان انل دوبے نے ملک کی یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہورہے تشدد کو بیحد شرمناک بتایا۔ انہوںنے کہا کہ طلباء ملک کے مستقبل ہوتے ہیں۔