دہلی کے کابینہ وزیر ستیندر جین کی تہاڑ جیل میں مساج کروانے کی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس کے بعد بی جے پی کیجریوال حکومت پر حملہ آور ہو گئی ہے۔ جبکہ عام آدمی پارٹی کی طرف اس کی وضاحت کی گئی ہے
نئی دہلی: دہلی کی تہاڑ جیل سے کابینہ کے وزیر ستیندر جین کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں وہ مساج کراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے ساتھ ہی بی جے پی عام آدمی پارٹی پر حملہ آور ہو گئی ہے۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے کہا کہ عآپ حکومت نے جیل قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور سزا کے بجائے ستیندر جین کو مکمل وی وی آئی پی مزہ دیا جا رہا ہے۔ جبکہ عام آدمی پارٹی کی طرف سے اس پر وضاحت پیش کی گئی ہے۔
تہاڑ جیل کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں ستیندر جین بستر پر لیٹے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور وہ کچھ دستاویز دیکھ رہے ہیں۔ اس دوران ایک شخص ان کے پیروں کی مالش کر رہا ہے۔ ستیندر جین اپنی ٹانگوں کو اس کے اوپر رکھ کر مساج کرا رہے ہیں۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ اروند کیجریوال کے حوالہ کاروباری جیل کے وزیر جیل میں مساج کا مزہ لے رہے ہیں۔ کیا اب ثبوت کافی ہوں گے؟ کیا صرف اسی کے لیے ٹھگ سکیش سے وصولی کی گئی تھی؟
وہین، عام آدمی پارٹی کی طرف سے بھی اس معاملہ میں وضاحت پیش کی گئی ہے۔ عآپ نے کہا کہ جیل میں ستیندر جین کو ایکیوپنکچر تھراپی دی جاتی ہے۔ جسمانی دقتوں کے باعث عدالت نے جیل میں ہر قسم کے علاج کا حکم دیا تھا۔ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ستیندر جین رات کو کئی بار بائسپس کے ساتھ سوتے ہیں۔ ادویات کے ساتھ ساتھ ایکیوپنکچر تھراپی بھی ان کے علاج کا حصہ ہے۔ چونکہ جیل میں جین کی طبیعت بگڑ گئی تھی، اس لیے ان کا علاج کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔